اردو

urdu

ETV Bharat / business

طالبان نے بھارت کو پیاز بھیجی مگر آنسو پاکستانی ماہرین کے نکلے - India Afghan relations - INDIA AFGHAN RELATIONS

بھارت نے افغانستان سے پیاز خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ پیاز پاکستان کے راستے بھارت بھیجی جا رہی ہے مگر پاکستان اس بات سے بہت ناراض ہے۔ پاکستانی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بھارت، افغانستان سے پیاز خرید سکتا ہے تو پاکستان سے کیوں نہیں؟

افغانستان کے ذریعہ پاکستان کے راستے بھارت پیاز بھیجے پر پاکستانی ماہرین برہم
افغانستان کے ذریعہ پاکستان کے راستے بھارت پیاز بھیجے پر پاکستانی ماہرین برہم (ETV Bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 11, 2024, 2:21 PM IST

اسلام آباد: بھارت میں فی الحال پیاز کی قلت ہے اور اس کمی کو دور کرنے کے لئے بھارت افغانستان سے پیاز خرید رہا ہے۔ اس سلسلے میں افغانستان کی طالبان حکومت پیاز کی ایک بڑی کھیپ بھارت بھیج رہی ہے۔ یہ کھیپ پاکستان کے راستے بھارت آرہی ہے۔ افغانستان کے تاجر اس پہل سے کافی خوش نظر آ رہے ہیں۔

پیاز کی پہلی کھیپ اگلے چند دنوں میں بھارت پہنچ جائے گی۔ افغانی تاجر حبیب رحمان نے بزنس ریکارڈر کو بتایا کہ ہم نے 8 ہزار ٹن پیاز بھیجنے کا معاہدہ کیا ہے اور ٹرک بھارت کی طرف روانہ ہو گئے ہیں۔ اس سے ایک طرف افغانستان کے کسان اور تاجر نئے بازار اور موقعے کے لیے پُرجوش ہیں تو دوسری طرف پاکستان میں الگ طرح کی باتیں ہو رہی ہیں۔

پاکستان کے ماہرین بھارت اور افغانستان کے بڑھتے تعلقات سے کافی پریشان ہیں۔ پاکستان کے سیاسی مبصر قمر چیمہ نے اس پیش رفت پر وزیر اعظم شہباز شریف سے سوال کیا کہ وہ بھارت اور افغانستان کے ساتھ تجارت کیوں نہیں بڑھا رہے؟ قمر چیمہ کا ماننا ہے کہ اگر پاکستانی وزیر اعظم دونوں ممالک سے بہتر تعلقات رکھیں تو دونوں ملکوں کی ہمارے ساتھ تجارت بڑھے گی اور ہمارے کسانوں کو اس کا سیدھا فائدہ پہنچے گا۔

قمر چیمہ نے کہا کہ جو پیاز افغانستان سے بھارت جا رہی ہے وہ کنار کے علاقے سے جا رہی ہے۔ یہ کھیتی باڑی کے لیے اچھا علاقہ ہے۔ اگر بھارت اور طالبان کے درمیان تجارت ہو رہی ہے تو پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارت کیوں شروع نہیں ہو سکتی۔

قمر چیمہ نے کہا کہ افغانستان سے پیاز بھارت بھیجنا اور تجارت بڑھانا اچھا اقدام ہے۔ مگر اسی کے ساتھ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے سیاست کو کاروبار میں داخل کرکے ہمیشہ خود کو نقصان پہنچایا ہے۔ چین اور بھارت لڑائی کے بعد بھی کاروبار کر رہے ہیں۔ پاکستان کو بھی سیکھنا چاہیے کہ تجارت کو کسی قیمت پر نقصان نہیں پہنچانا چاہیے۔ ہمیں ایشیأ کے تمام ممالک کے ساتھ اچھے رشتے رکھنا چاہیے تاکہ دوسرے ملکوں کے ساتھ ہمارے تعلقات بہتر ہوں اور یہاں بھی تجارت کو فروغ مل سکے۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details