نئی دہلی: اگر آپ نے پراپرٹی یا شیئر مارکیٹ میں سرمایہ کاری کی ہے یا کہیں بھی سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تو آپ کو اس بجٹ میں کی گئی اہم تبدیلیوں کا علم ہونا چاہیے۔ حکومت نے اس بجٹ میں کیپٹل گین ٹیکس میں تبدیلیوں کا اعلان کیا ہے۔ اسے آسان لفظوں میں کہا جائے تو کیپٹل گین ٹیکس کا مطلب ہے آپ کے منافع پر عائد ٹیکس۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اس بجٹ میں کیپٹل گین ٹیکس میں بڑی تبدیلیوں کا اعلان کیا ہے، ساتھ ہی انڈیکسیشن فائدہ کے اصول کو ہٹا دیا ہے، جس کا اثر بنیادی طور پر رئیل اسٹیٹ کے لین دین پر پڑ سکتا ہے۔
کیا تبدیلیاں کی گئی ہیں:
پراپرٹی کی فروخت پر لانگ ٹرم کیپٹل گینز ٹیکس (LTCG) کو 20 فیصد سے کم کر کے 12.5 فیصد کر دیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ نے طویل مدت کی تعریف بھی واضح کی۔ انہوں نے کہا کہ درج مالیاتی اثاثوں کو طویل مدتی سرمایہ کاری کے طور پر صرف اسی صورت میں سمجھا جائے گا جب وہ ایک سال یا اس سے زیادہ کے لیے رکھے جائیں۔ اس میں حصص اور میوچل فنڈز بھی شامل ہوں گے، اگر دونوں غیر فہرست شدہ مالیاتی یا غیر مالیاتی اثاثے 2 سال یا اس سے زیادہ کے لیے رکھے گئے ہیں، تو اسے طویل مدتی سرمایہ کاری سمجھا جائے گا۔
پراپرٹی بیچنے والوں کو جھٹکا:
حکومت کے اس فیصلے سے پراپرٹی بیچنے والوں کو جھٹکا لگ سکتا ہے کیونکہ پہلی نظر میں آپ کو لگتا ہے کہ حکومت نے لانگ ٹرم کیپٹل گین ٹیکس میں کمی کر دی ہے۔ دراصل پراپرٹی کی فروخت پر جو اشاریہ سازی کا فائدہ اب تک دستیاب تھا اس بجٹ میں ختم کر دیا گیا ہے۔