نئی دہلی: مرکزی حکومت نے حال ہی میں آٹھویں پے کمیشن کی تشکیل کو منظوری دے دی۔ یہ کمیشن اس سال کے آخر تک اپنی رپورٹ پیش کرے گا۔ کمیشن کی سفارشات کے بعد ہی یہ واضح ہوسکے گا کہ ملازمین کی تنخواہوں میں حتمی طور پر کتنا اضافہ ہوگا۔ لیکن کمیشن کی تشکیل کے بعد سے یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ آٹھویں پے کمیشن کے نفاذ کے بعد سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کتنا اضافہ ہو سکتا ہے۔
اسی بیچ ایک میڈیا رپورٹ میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ آٹھویں پے کمیشن کے نفاذ کے بعد سرکاری ملازمین کی تنخواہ 10 فیصد سے 30 فیصد کے درمیان بڑھنے کا امکان ہے۔ اس سے قبل کچھ میڈیا رپورٹس میں تنخواہوں میں 186 تک فیصد اضافے کی بات کی گئی تھی۔
ہندوستان کے سابق فنانس سکریٹری، سبھاش چندر گرگ نے 186 فیصد اضافے کی بات پر طنز کرتے ہوئے اسے چاند پانے کی خواہش جیسا تعبیر کیا۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ این سی - جے سی ایم (نیشنل کونسل آف جوائنٹ کنسلٹیٹو مشینری) چاند کا مطالبہ کر سکتی ہے۔ 2.86 فیصد کا فٹمنٹ فیکٹر چاند پانے کی خواہش جیسا ہے جسے حاصل کرنا ناممکن ہے۔ "
10% سے 30% تک اضافے کا امکان زیادہ
انہوں نے کہا کہ فٹمنٹ فیکٹر کا تعین کرنے کے لیے پے کمیشن یکم جنوری 2026 تک کی بنیادی تنخواہ اور مہنگائی بھتہ (DA) کو مدنظر رکھے گا۔ واضح رہے کہ فٹمنٹ فیکٹر مرکزی حکومت کے ملازمین کی تنخواہ اور پنشن کا حساب لگانے میں استعمال ہونے والا ایک اعداد و شمار ہے۔
گرگ نے کہا کہ فی الحال (یکم جولائی 2024 تک) مرکزی حکومت کے ملازمین کا ڈی اے 53 فیصد ہے۔ یکم جنوری، 2026 تک، DA کے حساب کتاب میں دو مزید قسطیں جڑ جائیں گی۔ پہلی، یکم جنوری 2025 کو لاگو ہوگی اور دوسری یکم جولائی 2025 کو نافذ ہوگی۔ اس سے ہونے والے اضافے کو سات فیصد مان لیا جائے تو یکم جنوری 2026 تک مہنگائی بھتہ (ڈی اے) تقریباً 60 فیصد ہو جائے گا۔
انہوں نے انٹرویو میں کہا کہ "1.6 کے بنیادی فیکٹر کے ساتھ اگلا قدم اضافے کا تعین کرنا ہے۔" اب تک پے کمیشنز نے 15 فیصد سے لے کر 30 فیصد تک تنخواہ میں اضافے کی سفارش کی ہے۔ پچھلے پے کمیشن نے تقریباً 14-15 فیصد اضافے کی سفارش کی تھی، میرے اندازے کے مطابق 1.6 کے بنیادی فیکٹر پر لاگو ہونے والا اضافی فٹمنٹ فیکٹر 10-30 فیصد کے درمیان ہونے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیس فیکٹر 1.6 یا 160 کا 20 فیصد لینے پر ہمیں 32 ملتا ہے۔ 160 میں 32 جوڑنے پر نظرثانی شدہ فٹمنٹ فیکٹر 192 یا 1.92 ملتا ہے۔