نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات 2024 کے نتائج کے بعد نئی حکومت کی تشکیل کو لے کر دہلی میں سیاسی ہلچل بڑھ گئی ہے۔ بدھ کو وزیر اعظم نریندر مودی کی سرکاری رہائش گاہ پر این ڈی اے کے رہنماؤں کی میٹنگ ہوئی۔ جس میں پی ایم مودی کو متفقہ طور پر این ڈی اے کا لیڈر منتخب کیا گیا۔ میٹنگ میں بہار کے وزیر اعلی اور جے ڈی یو کے صدر نتیش کمار اور ٹی ڈی پی کے صدر این چندرابابو نائیڈو کو پی ایم مودی کے قریب بیٹھے دیکھا گیا۔ جیتن رام مانجھی سمیت تقریباً تمام این ڈی اے پارٹیوں کے لیڈران بھی موجود تھے۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور بی جے پی کے دیگر بڑے لیڈران نے بھی میٹنگ میں شریک تھے۔
این ڈی اے لیڈروں نے میٹنگ میں ایک قرارداد پاس کرتے ہوئے کہا کہ پی ایم مودی کی قیادت میں این ڈی اے حکومت کی عوامی فلاحی پالیسیوں کی وجہ سے ملک کے 140 کروڑ لوگوں نے پچھلے 10 سالوں میں ہر شعبے میں ترقی دیکھی ہے۔ تقریباً چھ دہائیوں کے بعد ملک کے عوام نے مسلسل تیسری بار کسی اتحاد کو مکمل اکثریت دی ہے۔ ہمیں فخر ہے کہ این ڈی اے نے پی ایم مودی کی قیادت میں مکمل اتحاد کے ساتھ الیکشن لڑا اور جیتا۔ ہم سب نے متفقہ طور پر نریندر مودی کو اپنا لیڈر منتخب کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 7 جون کو این ڈی اے کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوگا جس میں مودی کو پارلیمانی پارٹی کا لیڈر منتخب کیا جائے گا۔ اسی دن پی ایم مودی صدر دروپدی مرمو سے ملاقات کریں گے اور حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کریں گے۔
یہ جنگ ہم نے مل کر لڑی تھی...
دریں اثنا، این ڈی اے کی میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ٹی ڈی پی سربراہ چندرابابو نائیڈو نے کہا کہ میٹنگ اچھی رہی۔ این ڈی اے کا حصہ رہنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر ہم این ڈی اے کا حصہ نہیں ہیں تو پھر مل کر الیکشن کیسے لڑیں گے۔ ہم نے یہ جنگ اجتماعی طور پر لڑی۔
این ڈی اے کی میٹنگ سے پہلے پی ایم مودی نے بدھ کو راشٹرپتی بھون میں صدر دروپدی مرمو سے ملاقات کی اور وزیر اعظم کے عہدہ کے ساتھ وزراء کونسل کا استعفیٰ بھی پیش کیا۔ صدر نے پی ایم مودی کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے۔ تاہم انہیں نئی حکومت کے قیام تک عہدے پر برقرار رہنے کو کہا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں این ڈی اے کو لوک سبھا انتخابات 2024 میں مسلسل تیسری بار واضح اکثریت حاصل ہوئی ہے۔ میڈیا رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی 8 جون کو تیسری مدت کے لیے اپنے عہدے کا حلف اٹھا سکتے ہیں۔\حکومت سازی میں این ڈی اے پارٹیوں کا اہم رول ہے۔
مزید پڑھیں: چندرا بابو نائیڈو کے ساتھ اکھلیش کی تصویر وائرل، کانگریس نے بھی پوسٹ کیا، لکھا - مودی جی، گھبرائیں نہیں۔۔۔ - Naidu And Akhileshs Photo Goes Viral
اس بار لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو 240 ووٹ ملے ہیں جو کہ 272 کے اکثریتی اعداد و شمار سے کم ہے۔ ساتھ ہی این ڈی اے میں شامل ٹی ڈی پی کو سولہ، جے ڈی یو کو بارہ، شیو سینا (شندے دھڑے) کو سات اور ایل جے پی (رام ولاس) کو پانچ سیٹیں ملی ہیں، اس لیے حکومت سازی میں ان جماعتوں کا کردار اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق توقع ہے کہ این ڈی اے حلقوں کے قائدین مودی کی قیادت پر اپنے اعتماد کا اظہار کریں گے۔حکومت سازی میں این ڈی اے پارٹیوں کا اہم رول ہے۔