وائناڈ: کیرالہ کے وائناڈ میں مٹی کے تودے گرنے سے مرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ تازہ ترین معلومات کے مطابق پیر کو 387 اموات کی خبریں سامنے آئی ہیں۔ ساتھ ہی ریسکیو آپریشن بھی جاری ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ 1500 سے زائد امدادی کارکن لینڈ سلائیڈنگ میں پھنسے لوگوں کو نکالنے میں مصروف ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سینکڑوں لوگ اب بھی لاپتہ ہیں۔
چورلمالا اور منڈکئی میں پیر کو ساتویں روز بھی تلاشی مہم جاری ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ 180 سے زیادہ لوگ ابھی تک لاپتہ ہیں۔ ریاستی وزارت صحت کے مطابق 2 اگست تک مرنے والوں کی تعداد 308 ہوئی تھی۔ امدادی کارروائیوں کے ایک حصے کے طور پر وائناڈ میں کل 53 کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔ تازہ ترین اپ ڈیٹ کے مطابق ضلع بھر میں 6759 افراد کو ان کیمپوں میں منتقل کیا گیا جن میں 1983 خاندان، 2501 مرد، 2677 خواتین، 1581 بچے اور 20 حاملہ خواتین شامل ہیں۔
حکومت نے میپڈی اور دیگر گرام پنچایتوں میں 16 کیمپ قائم کیے ہیں، ان میں 9 پناہ گاہیں اور 7 بچاؤ کیمپ شامل ہیں۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق مجموعی طور پر 2514 افراد کو ان پناہ گاہوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ اس میں 723 خاندان، 943 مرد، 972 خواتین، 599 بچے اور چھ حاملہ خواتین شامل ہیں۔ مزید برآں، ایس ڈی ایم ایل پی اسکول، کلپٹہ میں ڈی-پال پبلک اسکول، چنڈیل میں آر سی ایل پی اسکول، رپن کے قریب جی ایچ ایس اسکول، متل میں ڈبلیو ایم او کالج، آراپٹہ میں رپن نیو بلڈنگ اور ریسکیو کیمپ موجود ہیں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ 30 جولائی کو وائناڈ کے چورلمالا اور منڈکئی میں بڑے پیمانے پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی تھی جس سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تھی اور جان و مال کا نقصان ہوا تھا۔ اتوار کی رات دیر گئے، ضلعی انتظامیہ نے لینڈ سلائیڈنگ میں ہلاک ہونے والے نامعلوم افراد کی لاشوں کی اجتماعی تدفین کی۔