حیدرآباد: ریلوے اب ویٹنگ ٹکٹ کے ساتھ سلیپر پر سفر کرنے کے خلاف سخت کارروائی کر رہا ہے۔ ایسے میں مسافروں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سلیپر یا اے سی میں کنفرم ٹکٹ حاصل کرنا ہر ایک کے لیے ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ ان مسافروں میں کچھ ایسے بھی ہیں جو ریلوے کوٹہ استعمال کر سکتے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ریلوے مسافروں کو 16 خصوصی کوٹوں کے ذریعے ٹکٹ کنفرم کروانے کی سہولت فراہم کرتا ہے، بشرط یہ کہ ان کوٹوں کے قواعد اور اہلیت پر عمل کیا جائے۔ آئیے آپ کو ریلوے کے ان کوٹوں کے بارے میں بتاتے ہیں۔
1. کینسر کے مریضوں کے لیے ایمرجنسی کوٹہ
ریلوے انتظامیہ کینسر کے مریضوں کے لیے ایمرجنسی کوٹہ دیتی ہے۔ کوئی کوٹہ نہ ہونے کے باوجود اگر کینسر کا مریض ٹکٹ بک کرواتا ہے تو ایمرجنسی میں ریلوے کینسر کے مریض کے ٹکٹ کو اہمیت دیتی ہے اور اسے پہلے ٹکٹ دینے کا انتظام کرتی ہے۔
2. تتکال کوٹہ
تتکال کوٹہ ان مسافروں کے لیے ہے جن کے سفر کے منصوبے فوری بنتے ہیں۔ فرسٹ اے سی اور ایگزیکٹو کلاس کے علاوہ تمام کلاسز کے لیے بکنگ کی جا سکتی ہے۔ اس کوٹہ کے لیے بکنگ ٹرین کھلنے کی تاریخ سے ایک دن پہلے اے سی کلاس کے لیے صبح 10 بجے اور نان اے سی کلاس کے لیے صبح 11 بجے کھلتی ہے اور ایک لمحے میں سیٹیں بھر جاتی ہیں۔
3. پریمیم تتکال کوٹہ
پریمیم تتکال کوٹہ کے تحت، ریلوے انتظامیہ کچھ سیٹیں محفوظ رکھتی ہے اور ان مسافروں کے لیے کرایہ بڑھا دیا جاتا ہے جنہیں تتکال کا سفر کرنا ہوتا ہے۔ بکنگ کا عمل صرف تتکال کوٹہ کے وقت شروع ہوتا ہے۔ کوٹہ اے سی کلاسز کے لیے صبح 10 بجے اور نان اے سی کلاسز کے لیے صبح 11 بجے کھلتا ہے۔ مسافر اپنی سیٹ بک کروا سکتا ہے۔
4. عام کوٹہ میں چار ماہ پہلے سے بکنگ
ٹرین ٹکٹ بکنگ میں جنرل کوٹہ سب سے عام کوٹہ ہے۔ اس میں ٹرین میں زیادہ سے زیادہ سیٹیں الاٹ کی جاتی ہیں۔ اس کے لیے بکنگ چار ماہ قبل شروع ہو جاتی ہے۔
5. ہیڈ کوارٹرز کوٹہ میں پہلے آؤ پہلے پاؤ
ٹرین میں کچھ سیٹیں ریلوے حکام، وی آئی پیز اور بیوروکریٹس کے لیے مخصوص ہیں۔ نشستوں کی تقسیم پہلے آؤ پہلے پاؤ کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔ یہ کوٹہ ان ٹکٹوں پر لاگو ہوتا ہے جو عام کوٹہ میں بک کرائے گئے ہیں لیکن ویٹنگ لسٹ میں ہیں۔
6. معذور کوٹہ میں ملتی ہیں دو برتھ
جسمانی طور پر معذور مسافروں کے لیے مخصوص کوٹا ہوتا ہے۔ انہیں سفر کے لیے دو برتھیں الاٹ کی گئی ہیں۔ نچلی برتھ معذور افراد کے لیے ہے اور درمیانی برتھ ان کے ساتھ آنے والے ساتھی کے لیے مخصوص ہیں۔
7. وزیر، ایم ایل اے ایم پی کوٹا
ریلوے کے ہیڈ کوارٹر کوٹہ کی طرح پارلیمنٹ ہاؤس کا کوٹہ ایم ایل اے، ایم پی، ریاستی اور مرکزی وزراء، ججوں کے لیے ہے۔ یہ اعلیٰ عہدیداروں کے لیے مختص نشستوں کی تعداد کو ظاہر کرتا ہے۔ وہ اسے اپنا فوری سفر مکمل کرنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
8. دفاعی کوٹہ کے لیے شناختی کارڈ ضروری
ریلوے میں دفاعی افسران کا کوٹہ ہے اور یہ ان کے شناختی کارڈ کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ دفاعی کوٹہ کے ذریعے بک کرائے گئے ٹکٹوں کو منتقلی، گھر واپسی یا چھٹی کے بعد ڈیوٹی دوبارہ جوائن کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
9. خواتین کوٹہ
یہ کوٹہ ان خواتین مسافروں کے لیے مخصوص ہے جو اکیلے یا 12 سال سے کم عمر کے بچے کے ساتھ سفر کرتی ہیں۔ کچھ ٹرینوں میں دوسری نشست اور سلیپر کلاس میں خواتین مسافروں کے لیے نصف درجن نشستیں مختص کی گئی ہیں۔
10. غیر ملکی سیاحوں کے لیے الگ کوٹہ
تمام ریلوے ٹرینوں میں کچھ سیٹیں غیر ملکی سیاحوں اور این آر آئیز کے لیے بھی مخصوص ہیں جن کے پاس مختلف زمروں میں درست ویزا ہے۔ ان سیٹوں کا کرایہ ریلوے کے بنیادی کرایہ سے ڈیڑھ گنا زیادہ ہے۔