نئی دہلی: مرکزی حکومت نے 24 اگست کو مرکزی ملازمین کے لیے یونیفائیڈ پنشن اسکیم (یو پی ایس) کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔ یو پی ایس 1 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔ فی الحال حکومت کہہ رہی ہے کہ 23 لاکھ ملازمین کو اس سے فائدہ ملے گا۔ اگر ریاستی حکومتیں اس اسکیم میں شامل ہونا چاہتی ہیں تو یہ تعداد بڑھ کر 90 لاکھ ہوجائے گی۔
دریں اثنا اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے مرکزی حکومت پر طنز کیا اور کہا کہ یو پی ایس میں 'یو' کا مطلب مودی حکومت کا 'یو ٹرن' ہے۔ یو پی ایس دلتوں، قبائلیوں اور پسماندہ طبقات پر حملہ ہے۔ مرکزی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ یو پی ایس میں 'یو' کا مطلب مودی حکومت کا یو ٹرن ہے! 4 جون کے بعد سے وزیر اعظم کے اقتدار کے گھمنڈ پر عوام کی طاقت حاوی ہو گئی ہے۔
اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ طویل مدتی کیپٹل گینز/انڈیکسیشن کے حوالے سے بجٹ میں رول بیک۔ وقف بل کو جے پی سی کو بھیجنا، براڈکاسٹ بل میں رول بیک، لیٹرل انٹری میں رول بیک۔ کانگریس کے سربراہ نے کہا کہ ہم احتساب کو یقینی بناتے رہیں گے اور 140 کروڑ ہندوستانیوں کو اس آمرانہ حکومت سے بچاتے رہیں گے۔
کانگریس کے میڈیا اور پبلسٹی ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیرا نے الزام لگایا کہ یو پی ایس دلتوں، قبائلیوں اور پسماندہ طبقوں پر حملہ ہے۔ انہوں نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ کئی ریاستوں میں ریزروڈ کلاسوں کے لیے سرکاری ملازمتوں کے لیے اوپری عمر کی حد بڑھا دی گئی ہے۔ 40 سال کی عمر یو پی ایس سی میں یہ حد 37 سال ہے۔ یونیفائیڈ پنشن اسکیم کے تحت مکمل پنشن حاصل کرنے کے لیے 25 سال کی سروس دینا لازمی ہے۔