حیدرآباد: پشتون عبدالغفارخان 6 فروری سن 1890 ميں آج کے پاکستان کے شمال مغربی صوبے کے ايک خوشحال زميندار گھرانے ميں پيدا ہوئے تھے۔ انہوں نے کم عمری ہی ميں غربت کے خلاف جنگ شروع کی تھی اور يہ محسوس کر ليا تھا کہ تعليم معاشرے کے ليے بہت اہم ہے۔ خان عبدالغفار خان کو سرحدی گاندھی بھی کہا جاتا ہے۔ خان عبدالغفار خان گاندھیائی طرز زندگی اور ان کے امن پسندی، بقائے باہمی - ہم آہنگی، رواداری اور عدم تشدد کے اصولوں کے زبردست حامی تھے۔
گاندھی جی کے اصول عدم تشدد (اہنسا) اور پرامن باہمی ہم آہنگی نے بھارتیوں کی ایک بڑی تعداد کو عملی زندگی کے فلسفے کی طرف راغب کیا تھا۔ اس میں ان کے پیچھے نہ صرف ہندو بلکہ مسلمان بھی تھے۔ خان عبدالغفار خان بھی انھیں میں سے ایک تھے۔ مہاتما گاندھی جہاں برطانوئی نوآبادیات کے خلاف لڑ رہے تھے وہیں لوگ ایک اور مہاتما کے عروج کو دیکھ رہے تھے۔
خان عبدالغفار خان، جنہیں بادشاہ خان اور بچہ خان کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، ایک پشتون آزادی پسند جنگجو اور ایک امن پسند انسان تھے، جن کی عظمت تمام قبائلی اور فرقوں میں پھیل چکی تھی۔ بعد میں انہیں ان کی عملی جدوجہد کے باعث سرحدی گاندھی کے لقب سے نوازا گیا۔
خان عبدالغفار خان کی پرورش پاکستان کے موجودہ صوبے خیبر پختونخوا میں ہوئی۔ یہ جگہ خون ریزی اور جنگی قبائل کے لیے تاریخ میں مشہور رہی ہے۔ عبدالغفار خان مہاتما گاندھی کے عدم تشدد کے اصولوں کے سخت پیروکار تھے۔ عدم تشدد ’اہنسا’ اور سچائی کے لیے لڑی جانے والی لڑائی ’ستیہ گرہ’ کی طرف رغبت کی وجہ سے انہیں فرنٹیئر گاندھی کا لقب دیا گیا۔
گاندھی کے فلسفہ عدم تشدد اور ستیہ گرہ کی نظریات سے متاثر ہوکر خان عبدالغفار خان نے مکہ میں اپنے حج سے واپسی کے بعد خدائی خدمتگار (خدا کے خادم) تحریک کی بنیاد رکھی۔
خان عبدالغفار خان کی طرف لوگوں کےراغب ہونے کی وجہ ان کی خالص دیانتداری اور عدم تشدد کی راہ پر مکمل عزم اور متحدہ بھارت میں مکمل یقین تھا۔اس تحریک نے ہزاروں لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کیا ۔اور یہ ثابت کیا کہ روایتی مارشل پشتون برادری کو بھی اپنے طریقوں کے طور پر عدم تشدد کے احتجاج کے طور پر انتخاب کر سکتے ہیں۔
عبدالغفار خان نےمہاتما گاندھی سے سنہ 1928 میں پہلی مرتبہ ملاقات کی اور انڈین کانگریس پارٹی سے جڑے۔ اور کچھ ہی وقت میں وہ گاندھی جی کے قریبی پیروکار بن گئے۔ دونوں لیڈروں کی سیاست، مذہب اور ثقافتی امور پر اکثر گھنٹوں بحث ہوتی تھی۔
گاندھی جی خان عبالغفار خان کے خلوص، صاف گوئی اور سادگی سے بہت ماثر تھے۔ گاندھی جی کی رائے تھی کہ وہ ایک حقیقت میں خدائی خدمت گار 'خدا کے غلام' ہیں ۔ وہ زندگی کے تین اہم نظریات سے متاثر تھے مناسب طرز عمل، یقین اور محبت۔