نئی دہلی: ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) نے پیر کو دیسی ساختہ اگنی-5 میزائل مشن دیویاستر کا پہلا کامیاب تجربہ کیا۔ اس کے ساتھ ہندوستان 'ملٹیپل انڈیپنڈنٹلی ٹارگیٹ ایبل ری اینٹری وہیکل ' (ایم آئی آر وی) ٹیکنالوجی پر مبنی میزائل تیار کرنے والے دنیا کے منتخب ممالک کے گروپ میں شامل ہو گیا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے سائنسدانوں کو اس کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔ مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اگنی-5 میزائل کے پہلے کامیاب تجربے کے لیے دفاعی تحقیق اور ترقی تنظیم کے سائنسدانوں پر فخر ہے۔ سنگھ نے بھی کہا کہ ملک کو اس غیر معمولی کامیابی کے لیے سائنسدانوں پر فخر ہے۔ پی ایم مودی نے اپنے ٹویٹ میں اگنی-5 میزائل کو 'مشن دیویاسترا' کہا ہے۔ اس کا سیدھا مطلب ہے کہ یہ ایک میزائل متعدد اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ عام طور پر ایک میزائل میں صرف ایک وار ہیڈ ہوتا ہے اور یہ صرف ایک ہی ہدف کو نشانہ بناتا ہے۔
اس میزائل کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ وار ہیڈ کو ایک ساتھ کئی جگہوں پر استعمال کر سکتا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اس پروجیکٹ میں خواتین کی طاقت کا بڑا کردار ہے کیونکہ اس کی ڈائریکٹر ایک خاتون سائنسدان ہیں۔ یہ نظام دیسی ایویونکس سسٹمز اور اعلیٰ صلاحیت کے عین مطابق سینسر پیکجوں سے لیس ہے۔ یہ صلاحیت ہندوستان کی بڑھتی ہوئی تکنیکی طاقت کی علامت ہے۔