سرسہ، 20 فروری (یواین آئی) کسان گروپوں اور مرکزی حکومت کے نمائندوں کے درمیان چار دور کی بات چیت کی ناکامی کے بعد ہریانہ اور پنجاب میں سرحدوں اور چوکیوں پر خاموش بیٹھے کسانوں نے دوبارہ دہلی کی طرف مارچ کرنے کی تیاری کر لی ہے۔ پیر کو کسانوں نے دہلی کی طرف مارچ کرنے کا فیصلہ کیا۔
منگل کو پنجاب سے کسان ڈبوالی کے قریب چوکیوں پر پہنچے۔ کسانوں نے بتایا کہ وہ کل دہلی جائیں گے۔ کسانوں کے فیصلے کے پیش نظر ضلع سرسہ میں پولیس نے چوکیوں اور پنجاب سرحد پر حفاظتی انتظامات سخت کر دیے ہیں۔ یہاں انتظامیہ نے پہلے سے زیادہ رکاوٹوں کی تعداد بڑھا دی ہے تاکہ کسان اسے عبور کر کے دہلی نہ جا سکیں۔
واضح رہے کہ اتوار کو پولیس کے ڈائریکٹر جنرل شتروجیت کپور نے ہریانہ اور پنجاب کے سرحدی مقامات پر پہنچ کر حفاظتی انتظامات کا جائزہ لینے کے بعد سرسہ، ڈبوالی اور فتح آباد کے پولیس سپرنٹنڈنٹ کو حفاظتی انتظامات سخت کرنے کی ہدایات دی تھیں۔ سرسہ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ وکرانت بھوشن منگل کو دن بھر ہریانہ پنجاب سرحد پر حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیتے رہے۔ قبل ازیں انہوں نے مقامی پولیس لائن میں ریزرو فورس کے جوانوں سے ملاقات کی اور ہدایات دیں۔