نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کو کمال مولا مسجد (بھوج شالا کمپلیکس) کے اے ایس آئی سروے پر روک لگانے سے انکار کر دیا ہے۔ مدھیہ پردیش کے دھار ضلع میں واقعہ قرون وسطیٰ کی اس عبادت گاہ پر ہندو اور مسلمان دونوں اپنا دعویٰ کر رہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ، اے ایس آئی سروے کے نتائج پر اس کی اجازت کے بغیر کوئی کارروائی نہیں کی جانی چاہیے۔
ہندو، آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے زیر تحفظ 11ویں صدی کی یادگار کمال مولا مسجد (بھوج شالا) کو واگ دیوی (دیوی سرسوتی) کے لیے وقف ایک مندر سمجھتے ہیں، جبکہ مسلم کمیونٹی اسے کمال مولا مسجد کہتی ہے۔
7 اپریل 2003 کو اے ایس آئی کے ذریعہ کئے گئے انتظامات کے تحت، ہندو منگل کو متنازعہ عبادت گاہ کے احاطے میں پوجا کرتے ہیں، جبکہ مسلمان جمعہ کے دن احاطے میں نماز ادا کرتے ہیں۔