اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

سپریم کورٹ نے کمال مولا مسجد کے 'سائنٹیفک سروے' کو روکنے سے انکار کر دیا - Kamal Maula Mosque Contoversy - KAMAL MAULA MOSQUE CONTOVERSY

سپریم کورٹ نے متنازعہ کمال مولا مسجد معاملے میں سائنٹفک سروے پر روک لگانے سے انکار کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ متنازعہ ڈھانچے کے احاطہ میں کسی قسم کی کھدائی نہ کی جائے اور اے ایس آئی کی رپورٹ پر سپریم کورٹ کی اجازت کے بغیر کوئی کارروائی نہیں کی جانی چاہیئے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

By PTI

Published : Apr 1, 2024, 2:01 PM IST

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کو کمال مولا مسجد (بھوج شالا کمپلیکس) کے اے ایس آئی سروے پر روک لگانے سے انکار کر دیا ہے۔ مدھیہ پردیش کے دھار ضلع میں واقعہ قرون وسطیٰ کی اس عبادت گاہ پر ہندو اور مسلمان دونوں اپنا دعویٰ کر رہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ، اے ایس آئی سروے کے نتائج پر اس کی اجازت کے بغیر کوئی کارروائی نہیں کی جانی چاہیے۔

ہندو، آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے زیر تحفظ 11ویں صدی کی یادگار کمال مولا مسجد (بھوج شالا) کو واگ دیوی (دیوی سرسوتی) کے لیے وقف ایک مندر سمجھتے ہیں، جبکہ مسلم کمیونٹی اسے کمال مولا مسجد کہتی ہے۔

7 اپریل 2003 کو اے ایس آئی کے ذریعہ کئے گئے انتظامات کے تحت، ہندو منگل کو متنازعہ عبادت گاہ کے احاطے میں پوجا کرتے ہیں، جبکہ مسلمان جمعہ کے دن احاطے میں نماز ادا کرتے ہیں۔

جسٹس رشی کیش رائے اور پی کے مشرا کی بنچ نے سائنسی سروے پر مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے 11 مارچ کے حکم کو چیلنج کرنے والی مولانا کمال الدین ویلفیئر سوسائٹی کی طرف سے دائر عرضی پر مرکز، مدھیہ پردیش حکومت، اے ایس آئی اور دیگر کو نوٹس جاری کیا ہے۔

سپریم کورٹ نے ان تمام سے چار ہفتوں میں نوٹس کا جواب مانگا ہے۔

سپریم کورٹ کی دو رکنی بنچ نے کہا کہ، "یہ واضح کیا جاتا ہے کہ کوئی متنازعہ ڈھانچے میں کوئی کھدائی نہیں کی جانی چاہئے جس سے زیر بحث احاطے کا کردار بدل جائے۔"

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details