اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

باڈی گارڈ کی موت سے سچن ٹنڈولکر کی مشکلات میں اضافہ، ایم ایل اے نے کھول دیا محاذ - Bacchu Kadu Warns Sachin Tendulkar - BACCHU KADU WARNS SACHIN TENDULKAR

پرہار پارٹی کے صدر اور ایم ایل اے بچو کڈو نے سچن تیندولکر کے باڈی گارڈ کی موت کے بعد ان کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ ایم ایل اے نے تندولکر سے آن لائن گیمنگ کی تشہیر بند کرنے کو کہا ہے۔ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو انہوں نے 6 جون کو ان گھر کے باہر احتجاج کرنے کا انتباہ دیا ہے۔ پوری خبر پڑھیں۔

سچن ٹنڈولکر کی مشکلات میں اضافہ
سچن ٹنڈولکر کی مشکلات میں اضافہ (Photo Credit : ANI)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 21, 2024, 9:51 PM IST

امراوتی:سابق کرکٹر سچن ٹنڈولکر کے باڈی گارڈ نے چند روز قبل خودکشی کر لی تھی۔ خبریں گشت کر رہی ہیں کہ اس نے آن لائن رمی کے عادی ہونے کی وجہ سے خودکشی کر لی۔ یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد ایم ایل اے بچو کڈو نے تندولکر کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔

امراوتی کے اچل پور کے ایم ایل اے بچو کڈو نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی بھارت رتن سچن ٹنڈولکر کو خبردار کیا تھا کہ وہ آن لائن گیمنگ کی تشہیر بند کریں۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ اب اس کی سیکیورٹی کے لیے تعینات باڈی گارڈ آن لائن گیمنگ کے عادی ہونے کی وجہ سے خودکشی کر لیتا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ٹنڈولکر فوری طور پر آن لائن گیمنگ کی تشہیر بند کریں یا بھارت رتن ایوارڈ واپس کریں۔

پرہار پارٹی کے صدر بچو کڈو نے سچن ٹنڈولکر کو خبردار کیا ہے کہ وہ 6 جون تک اس سلسلے میں مناسب فیصلہ لیں، ورنہ وہ ان کے گھر کے سامنے احتجاج کریں گے۔

گھر کے باہر سچن کا پتلا جلایا جائے گا۔

بچو کڈو نے کہا کہ سچن ٹنڈولکر کا آن لائن گیمنگ کو فروغ دینے کا عمل بھارت رتن ایوارڈ کے لائق نہیں ہے۔ سچن ٹنڈولکر کو بھارت رتن ایوارڈ واپس کرنا چاہئے ورنہ اگر انہوں نے آن لائن گیمنگ کی تشہیر بند نہیں کی تو ہم 6 جون کو ان کے گھر کے سامنے احتجاج کریں گے اور ان کا پتلا جلائیں گے۔

لوک سبھا انتخابات میں عوامی مسائل غائب ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن ذات پات اور مذہب کی سیاست کی بنیاد پر لڑا گیا ہے۔ عوامی مسائل غائب نظر آئے۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی جیسے ملک کی مالیاتی راجدھانی میں عام لوگوں کے پاس سونے کے لیے گھر تک نہیں ہے۔ ممبئی میں چھ سے سات لاکھ لوگ اب بھی فٹ پاتھوں پر سوتے ہیں اور ممبئی میں صرف چھ خاندان چھ ہزار ہیکٹر زمین کے مالک ہیں۔ انتخابات کے دوران ایسے معاملات سامنے آنا چاہیے تھے لیکن بدقسمتی سے وہ کہیں نظر نہیں آئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details