اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

رامیشور کیفے دھماکہ کیس: مشتبہ شخص کی شناخت کر لی گئی

پولیس ذرائع کے مطابق بنگلورو رامیشورم کیفے دھماکہ کیس کے ملزم کی شناخت کر لی گئی ہے۔ ملزم نے بیگ میں دھماکہ خیز مواد رکھا تھا۔ فی الحال پولیس کی ٹیمیں اس شخص کی تلاش میں مصروف ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 2, 2024, 12:02 PM IST

بنگلورو: رامیشورم کیفے دھماکہ کیس کے ملزم کی شناخت کر لی گئی ہے۔ پولیس ذرائع نے بتایا ہے کہ جو شخص ایک بیگ لے کر آیا تھا جس کے چہرے پر ماسک لگا ہوا تھا، آنکھوں پر سیاہ چشمہ اور سر پر ٹوپی تھی، اس نے بیگ میں دھماکہ خیز مواد رکھا تھا۔ معلوم ہوا ہے کہ ملزم نے کیفے میں روا اڈلی کھائی تھی اور تھیلا چھوڑ کر چلا گیا تھا۔

فی الحال پولیس کی ٹیمیں اس شخص کی تلاش میں ہیں۔ جرم سے پہلے اور بعد میں ملزم وائٹ فیلڈ کے مرٹھ گاؤں میں گھومتا ہوا پایا گیا، اور پولیس نے صبح تین بجے تک تلاش کی۔

دیگر ریاستوں میں بھی اس کیس کے ملزمان کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔ پولیس کے اعلیٰ ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ ٹیمیں پڑوسی ریاستوں کیرالہ اور تمل ناڈو میں بھی گئی ہیں۔ سی سی بی کی خصوصی ٹیموں کی جانب سے ملزمان کی تلاش جاری ہے اور کیفے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں مشتبہ شخص سے مشابہت رکھنے والے کچھ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور ان سے پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔

  • وزیر اعلیٰ کی آج محکمہ داخلہ کے ساتھ اعلیٰ سطحی میٹنگ:

وزیر اعلیٰ سدارامیا نے آج اس واقعہ کے تعلق سے محکمہ داخلہ کے اعلیٰ سطحی عہدیداروں کی میٹنگ طلب کی ہے۔ محکمہ داخلہ کے دفتر کرشنا میں سینئر عہدیداروں کی میٹنگ ہوگی۔ اس میٹنگ میں وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور، ریاستی ڈائرکٹر جنرل آف پولیس آلوک موہن اور بنگلور سٹی پولیس کمشنر دیانند سمیت سینئر پولیس افسران شرکت کریں گے۔

ڈی جی پی آلوک موہن اور پولیس کمشنر دیانند رامیشورم کیفے دھماکہ کیس کی مکمل رپورٹ سونپیں گے۔ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ سدارامیا میٹنگ میں سی سی ٹی وی ریکارڈ، ملزمین کی نقل و حرکت، دھماکے کے محرکات، دہشت گردانہ کارروائیوں کے شبہات وغیرہ کے بارے میں معلومات حاصل کریں گے۔

کیس کی جانچ سی سی بی کو سونپی گئی ہے اور پولیس کی 8 ٹیمیں کئی جہتوں میں تحقیقات کر رہی ہیں۔ اجلاس میں واقعے سے متعلق فرانزک لیب کی رپورٹ، دھماکے میں استعمال ہونے والے مواد اور واقعے میں زخمی ہونے والوں کے علاج معالجے پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details