کولکتہ: راہل گاندھی کی قیادت میں بھارت جوڑو نیائے یاترا جمعرات کو مغربی بنگال میں داخل ہوئی، ریاستی کانگریس قیادت کو بڑی انتظامی رکاوٹوں کا اندیشہ تھا جس کے بعد ریلی کے شیڈول میں کچھ تبدیلیاں کی جا سکتی ہیں۔ جیسے ہی راہل گاندھی کی قیادت میں نیائے یاترا مغربی بنگال کے کوچ بہار ضلع میں تفن گنج سب ڈویژن کے باکسیرہاٹ میں بنگال کے علاقے میں داخل ہوئی، کانگریس کے ریاستی صدر اور پانچ بار پارٹی کے لوک سبھا رکن ادھیر رنجن چودھری سمیت کانگریس کے سینئر لیڈروں نے ان کا استقبال کیا۔ دریں اثناء بنگال کے علاقے میں نیائے یاترا کے داخلے کے بعد سے ہی اسے انتظامی رکاوٹوں کا سامنا کرنا شروع ہو گیا ہے۔ راہل گاندھی کے استقبال کے لیے جو اصل اسٹیج بنایا گیا تھا اسے توڑ کر کسی متبادل نجی جگہ پر کھڑا کرنا پڑا۔
کوچ بہار ضلع کے سینئر کانگریس لیڈر ایم ایم حسین نے کہا کہ"پولیس نے خود اس مقصد کے لیے بنائے گئے اصل اسٹیج کو ختم کردیا۔ پولیس نے دعویٰ کیا کہ قومی شاہراہ پر پولیس کی اجازت کے بغیر اسٹیج بنایا گیا تھا۔ لہذا ہمیں سڑک کے مخالف سمت پر ایک نجی جگہ پر وہی استقبال اسٹیج بنانا پڑا"۔ ریاستی کانگریس کے رہنماؤں نے کہا کہ 28 جنوری کو جلپائی گوڑی قصبے میں نیائے یاترا کے شیڈول کو بھی ضلع پولیس حکام کے اصرار کے بعد ایک حد تک تبدیل کرنا پڑے گا۔