اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

کانگریس کو آئی ٹی کا 1700 کروڑ کا نوٹس، راہل کا جمہوریت تباہ کرنے والوں کو انتباہ - Rahul Gandhi on IT Notices - RAHUL GANDHI ON IT NOTICES

راہل گاندھی نے کہا کہ کسی دن اگر بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت بدلتی ہے، تو یقینی طور پر جمہوریت کو ختم کرنے والے لوگوں کے خلاف ایسی کارروائی کی جائے گی کہ کسی کو دوبارہ ایسا کرنے کی ہمت نہیں ہوگی۔ یہ میری گارنٹی ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 29, 2024, 8:02 PM IST

نئی دہلی: کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ ’’جمہوریت کو تباہ و برباد کرنے والوں کے خلاف ضرور کارروائی کی جائے گی۔ راہل گاندھی نے جمعہ کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ مرکزی تفتیشی بیورو اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو اپنا کام کرنا چاہئے اور اگر یہ لوگ اپنا کام کرتے تو ایسا نہ ہوتا۔

راہل گاندھی نے کہا "کسی دن اگر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) کی حکومت بدلتی ہے، تو یقینی طور پر جمہوریت کو ختم کرنے والے لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی' اور ایسی کارروائی کی جائے گی کہ کسی کو دوبارہ ایسا کرنے کی ہمت نہیں ہوگی۔ یہ میری گارنٹی ہے۔"

قابل ذکر ہے کہ محکمہ انکم ٹیکس نے مالی سال 2017-18 سے 2020-21 کے لیے کانگریس پارٹی کو 1700 کروڑ روپے کا نیا نوٹس بھیجا ہے۔ ذرائع کے مطابق محکمہ انکم ٹیکس کا یہ ڈیمانڈ نوٹس سال 2017-18 سے 2020-21 کے لیے ہے کانگریس کو بھیجے گئے نوٹس میں 1700 کروڑ روپے کا جرمانہ اور سود شامل ہے۔

محکمہ انکم ٹیکس کے نوٹس نے لوک سبھا انتخابات 2024 کے درمیان کانگریس کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے کانگریس نے دہلی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں 2017-2021 کے لیے محکمہ انکم ٹیکس کے جرمانے کی دوبارہ جانچ کا مطالبہ کیا گیا تھا، لیکن عدالت نے کانگریس کی عرضی کو مسترد کر دیا۔ اس کے بعد پارٹی کو نوٹس بھیجا گیا ہے۔

اب کانگریس مزید تین سال کی آمدنی کی جانچ کے مکمل ہونے کا انتظار کر رہی ہے۔ یہ تفتیش اتوار تک مکمل ہو جائے گی۔ کانگریس کے وکیل اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ وویک تنکھا نے ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران محکمہ انکم ٹیکس کی کارروائی پر روک لگانے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ انکم ٹیکس کی کارروائی غیر ضروری اور جمہوریت کے خلاف ہے۔ دوسری طرف کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران اہم اپوزیشن پارٹی کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

محکمہ انکم ٹیکس نے دہلی میں واقع کانگریس پارٹی کے بینک کھاتوں سے پہلے ہی 135 کروڑ روپے برآمد کر لیے ہیں۔ محکمہ انکم ٹیکس نے عدالت میں کہا تھا کہ 520 کروڑ روپے اسسمنٹ میں شامل نہیں تھے۔ مختلف مقامات پر چھاپوں کے ذریعے انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کو ایسے کئی ثبوت ملے ہیں، جن سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ رقم کا لین دین نقدی کے ذریعے ہوا تھا۔

دریں اثنا، کانگریس نے کہا ہے کہ اسے کل محکمہ انکم ٹیکس سے ایک نوٹس موصول ہوا ہے جس میں سال 1993-94 کے لیے 53.9 کروڑ روپے، سال 2016-17 کے لیے 181.99 کروڑ روپے، سال 2017-18 کے لیے 178.73 کروڑ روپے، سال 2018-19 کے لیے 178.73 کروڑ روپے، سال 2019-20 کے لیے 918.45 کروڑ روپے، بشمول سال 2019-20 کے لیے 490.01 کروڑ روپے۔ مجموعی طور پر 1823.08 کروڑ روپے کا نوٹس موصول ہوا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details