اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

پنجاب: وزیراعلیٰ مان کی کابینہ میں ردوبدل، پانچ نئے چہروں کو ملے گی جگہ، چار وزرا کی ہو سکتی ہے چھٹی - Punjab Cabinet Reshuffle

پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان اپنی کابینہ میں ردوبدل کرنے جا رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیر کی شام ہونے والی کابینہ میں ردوبدل میں پانچ نئے وزراء حلف اٹھائیں گے جب کہ چار وزراء کو کابینہ سے ہٹایا جا سکتا ہے۔

Punjab Cabinet Reshuffle
وزیراعلیٰ مان کی کابینہ میں ردوبدل (Photo: ANI)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 23, 2024, 9:32 AM IST

چنڈی گڑھ: پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان پیر کو اپنی کابینہ میں ردوبدل کر سکتے ہیں۔ ریاستی حکومت کے ذرائع نے بتایا کہ پیر کی شام ہونے والی کابینہ میں ردوبدل میں پانچ نئے وزراء کو حلف دلایا جائے گا، جب کہ عام آدمی پارٹی کے چار وزراء کو کابینہ سے خارج کیا جا سکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق کابینہ کے وزراء بلکار سنگھ، برہم شنکر گمپا، چیتن سنگھ جوراماجرا اور انمول گگنمن کو کابینہ سے ہٹایا جا سکتا ہے۔ وہیں ہردیپ سنگھ منڈیان، بیرندر کمار گوئل، ڈاکٹر روجوت سنگھ، ترن پریت سنگھ ساؤنڈ اور موہندر بھگت کو کابینہ میں جگہ مل سکتی ہے۔

پنجاب حکومت کے ذرائع کے مطابق حلف برداری کی تقریب پیر کی شام 5 بجے چنڈی گڑھ کے راج بھون میں ہوگی۔ ذرائع کے مطابق کابینہ میں توسیع کے لیے راج بھون سے اجازت مانگی گئی ہے۔ تاہم اب تک پارٹی رہنما کچھ بھی کہنے سے گریز کر رہے ہیں۔

کافی دیر تک کابینہ کی تبدیلی پر بحث ہوتی رہی:

یہ بات کافی دنوں سے زیر بحث تھی کہ پنجاب کابینہ میں ردوبدل ہو سکتا ہے، کیونکہ برنالہ کے ایم ایل اے گرمیت سنگھ میٹھایر کچھ عرصہ قبل ہوئے لوک سبھا انتخابات میں ایم پی بن چکے ہیں۔ اس کے بعد انہوں نے قانون ساز اسمبلی کی رکنیت کے ساتھ وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ وہ مان حکومت میں وزیر کھیل سمیت کئی عہدوں پر فائز رہے۔ ایسے میں اب ان کی جگہ کسی نئے چہرے کو کابینہ میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ مزید چار نئے وزیر بنائے جا سکتے ہیں۔

وزیر اعلیٰ مان سمیت کابینہ میں 15 وزراء شامل:

پنجاب اسمبلی انتخابات 2022 میں عآپ نے ریاست میں پہلی بار 92 سیٹیں جیت کر حکومت بنائی۔ اب تک وزیر اعلی بھگونت مان سمیت کابینہ میں 15 وزیر ہیں۔ پنجاب کابینہ میں کل 18 وزراء ہو سکتے ہیں۔ اس سے قبل 12 ستمبر کو پنجاب حکومت نے بڑے پیمانے پر ردوبدل کرتے ہوئے 38 انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس) افسران اور ایک پنجاب سول سروس (پی سی ایس) افسر کا تبادلہ کیا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details