سرینگر:کشمیر میں وزیر اعظم نریندر مودی کی 7 مارچ کو منعقد ہونے والی ریلی کے پیش نظر انتظامیہ نے سرینگر ضلع سے 7000 سے زائد سرکاری ملازمین کی حاضری کو یقینی بنانے کے لیے انہیں مختلف ذمہ داریاں دی ہیں۔ ان ملازمین کے لیے وسیع پیمانے پر انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔ تقریب کی جگہ کو پہلے سے طے شدہ شیرِ کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سنٹر (SKICC) سے تبدیل کرتے ہوئے بڑے اجتماع کی گنجائش کے لیے سرینگر کے بخشی اسٹیڈیم منتقل کر دیا ہے۔
ایک سینئر سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ ملازمین کی ڈیوٹی کے لیے لاجسٹک فراہم کرنے کے لیے 221 رابطہ کار اور اتنی ہی تعداد میں ڈرائیور اور بسیں بھی مقرر کی گئی ہیں۔ بیشتر ملازمین، جن کی تعداد 1825 ہے، تعلیم کے شعبے سے تعلق رکھتے ہیں، اس کے بعد سرینگر میونسپل کارپوریشن سے 1518 ہیں۔ سینئر افسر کے مطابق: ’’ان سب (ملازمین) کو صبح ساڑھے پانچ بجے اپنے پک اپ پوائنٹس پر پہنچنا ہے۔ ریلی میں شریک افراد مختلف شعبہ جات سے وابستہ ہیں؛ ملازمین، صحت کے کارکن، صفائی ورکرز اور سیکورتی فورسز عملہ۔ سرینگر ضلع سے 7114 ملازمین کو لے جانے کا انتظام کیا گیا ہے تاہم دوسرے اضلاع سے آنے والے ملازمین کے بارے میں (مجھے) معلومات کم ہیں، لیکن یہ یقینی طور پر ممکن ہے کہ دوسرے اضلاع سے بھی لوگ ریلی میں شرکت کریں گے۔‘‘
عہدیدار نے مزید بتایا کہ ’’جہاں تک عوام کے لیے انتظامات کا تعلق ہے، تمام ضروری انتظامات کر لیے گئے ہیں۔ بخشی اسٹیڈیم کی گنجائش 30,000 سے زیادہ ہے جس کا مطلب ہے کہ سب کے لیے کافی اور مناست جگہ دستیاب ہے۔‘‘ عہدیدار نے مزید کہا کہ ’’کریمنل انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ (CID) نے ریلی میں شرکت کرنے والے تمام شرکاء اور دیگر سرکاری ملازمین کے لیے جانچ پڑتال کا عمل شروع کر دیا ہے۔‘‘ عہدیدار نے زور دے کر کہا کہ ’’اگرچہ جانچ پڑتال معمول کا حصہ ہے، لیکن وزیر اعظم کے دورے جیسے اہم واقعات کے سلسلے میں تفصیلات کا مکمل جائزہ لینا ضروری ہے۔‘‘