امپھال: منی پور کا دورہ کرنے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ بھارتی حکومت اور ہر وہ شخص جو خود کو محب الوطن سمجھتا ہے، اس کو منی پور کے لوگوں تک پہنچ کر گلے لگانا چاہیے اور منی پور میں امن قائم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
راہل نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ یہ ضروری ہے کہ وزیر اعظم منی پور کے لوگوں کو سننے کے لئے یہاں آئیں اور یہ سمجھنے کی کوشش کریں کہ آخر منی پور میں کیا ہو رہا ہے۔ منی پور بھارتی یونین کی ایک قابل فخر ریاست ہے اور یہ بہت ضروری ہے کہ اگر یہ سانحہ نہیں تھا تب بھی وزیر اعظم کو یہاں آنا چاہیے تھا۔
لیکن اس بڑے سانحے میں، میں وزیر اعظم سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اپنے وقت میں سے ایک یا دو دن نکالیں اور صرف منی پور کے لوگوں کی بات سنیں۔ اس سے ریاست کے لوگوں کو سکون ملے گا۔ ہم کانگریس پارٹی کے طور پر ہر اس چیز کی حمایت کرنے کے لیے تیار ہیں جس سے حالات بہتر ہوں۔
واضح رہے کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پیر کو آسام اور منی پور کا دورہ کیا۔ پہلے انھوں نے آسام کے سیلاب متاثرین سے ملاقات کی پھر اس کے بعد وہ منی پور گئے اور یہاں پرتشدد متاثرین سے ملاقات کی۔ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر بننے کے بعد راہل گاندھی کا شمال مشرقی ریاست کا یہ پہلا دورہ ہے۔ اس لئے اس دورے کی کافی اہمیت ہے۔ راہل گاندھی نے منی پور کے جِریبام میں ریلیف کیمپوں کا دورہ کیا۔
اٹھارہویں پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس میں راہل گاندھی نے لوک سبھا میں منی پور پر حکومت سے کئی سوال کیے تھے لیکن لوک سبھا میں اپوزیشن کے مطالبے کے باوجود حکومت نے منی پور پر کوئی جواب نہیں دیا۔ لیکن راجیہ سبھا میں پی ایم نے کہا کہ مرکزی حکومت منی پور میں حالات کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہی ہے۔اس سلسلے میں اب تک 11,000 سے زیادہ ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور 500 سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔