ابوظہبی: وزیر اعظم نریندر مودی متحدہ عرب امارات کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ جہاں انہوں نے ابوظہبی میں نوتعمیر شدہ پہلے ہندو مندر کا افتتاح کیا۔ یہ مندر بوچاسن کے رہائشی شری اکشر پرشوتم سوامی نارائن سنستھا (بی اے پی ایس) نے بنایا ہے۔
راجستھان کے گلابی ریت کے پتھر سے بنے اس مندر کی تعمیر پر 700 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔ یہ مندر 27 ایکڑ پر بنایا گیا ہے اور اس کی اونچائی 108 فٹ ہے۔ اپنے بے مثال فن تعمیر اور شان و شوکت کی وجہ سے یہ مندر پوری دنیا کی توجہ مبذول کر رہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ یو اے ای حکومت نے 2015 میں وزیراعظم مودی کے مغربی ایشیائی ملک کے پہلے دورے کے دوران مندر کی تعمیر کے لیے ابوظہبی کے قریب ایک پلاٹ الاٹ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
یہ مندر 55000 مربع میٹر زمین پر تعمیر کیا گیا ہے۔ ابوظہبی میں اس مندر کی تعمیر 2018 میں شروع ہوئی تھی۔ یہ مندر متحدہ عرب امارات کے سات ممالک سے متعلق سات ٹاورز پر مشتمل ہے، جو سات امارات کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس مندر کے کمپلیکس میں وزیٹر سینٹر، پوجاہال، نمائش ہال، سیکھنے کا مرکز، بچوں کے کھیلنے کا علاقہ، چھوٹا باغ، بک اسٹور اور گفٹ سنٹر بھی شامل ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ہندو مندروں میں جانوروں اور پرندوں کی نقش و نگار نہیں کی جاتی ہے۔ تاہم خلیجی ملک کو مدنظر رکھتے ہوئے اس مندر کی دیواروں کے پتھروں پر اونٹ اور قومی پرندے عقاب کو بھی نقش کیا گیا ہے۔ اس مندر میں بھگوان شیو اور ان کے خاندان کے افراد کی مورتیوں کے ساتھ رادھا کرشن، سیتا رام، بھگوان جگن ناتھ اور تروپتی بالاجی کی مورتیاں بھی نصب کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی منگل کو اپنے دو روزہ دورے پر متحدہ عرب امارات پہنچے تھے، جہاں انھوں نے بدھ کے روز یو اے ای کے نائب صدر محمد بن راشد المکتوم سے ملاقات کی اور ورلڈ گورنمنٹ سمٹ 2024 میں بطور مہمان خصوصی کلیدی خطاب بھی کیا۔ اس کے بعد پی ایم آج رات میں ہی قطر کے لیے روانہ ہو جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:وزیر خارجہ جے شنکر نے ابوظہبی کے پہلے ہندو مندر کا دورہ کیا