نئی دہلی: کانگریس نے اتوار کو جنتا دل (یو) کے رہنما اور بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار کا نام لئے بغیر ان پر سخت حملہ کرتے ہوئے اتوار کو کہا کہ رنگ بدلنے میں گرگٹوں کو ٹکر دینے اور دھوکہ دینے والوں کو پورا ملک دیکھ رہا ہے اور بہار کی عوام انہیں معاف نہیں کرے گی۔
کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے کہاکہ "ملک میں 'آیا رام-گیا رام' جیسے بہت سے لوگ ہیں۔ پہلے وہ اور ہم ایک ساتھ لڑ رہے تھے۔ جب میں نے لالو جی اور تیجسوی جی سے بات کی تو انہوں نے بھی کہا کہ نتیش جا رہے ہیں۔ اگر وہ رکنا چاہتا تو رک جاتا، لیکن وہ جانا چاہتا ہے، ہمیں یہ بات پہلے سے معلوم تھی لیکن ہم نے انڈیا کے اتحاد کو برقرار رکھنے کے لیے کچھ نہیں کہا، اگر ہم نے کچھ غلط کہا تو غلط پیغام جائے گا۔ اس کی جانکاری ہمیں لالو پرساد یادو جی اور تیجسوی یادو جی پہلے ہی دے چکے تھے۔ آج وہ سچ ہوگیا۔"
دریں اثنا، کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ کانگریس لیڈر اس بات سے واقف تھے کہ نتیش کمار رخ بدل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی بدلتے ہی حالات کیسے پلٹ جاتے ہیں، یہ نتیش کمار اور جے ڈی یو کے ترجمان کے سی تیاگی اچھی طرح جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام سب کچھ دیکھ رہی ہے اور دھوکہ بازوں کو سبق سکھائیں گے۔
کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے کہا کہ "بار بار سیاسی شراکت دار بدلنے والے نتیش کمار رنگ بدلنے میں گرگٹ کو سخت مقابلہ دے رہے ہیں۔ بہار کے عوام اس دھوکہ دہی کے ماہرین کو معاف نہیں کریں گے۔ واضح ہے کہ وزیر اعظم اور بی جے پی بھارت جوڑو نیائے یاترا سے خوفزدہ ہیں اور اس سے توجہ ہٹانے کے لیے یہ سیاسی ڈرامہ رچایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بہار کے وزیراعلی نتیش کمار نے آج وزارت اعلی کے عہدہ سے استعفی دے دیا اور شام چار بجے این ڈی اے کی حمایت سے پھر دوبارہ وزیراعلی کے عہدہ کا حلف لیں گے۔ نتیش کمار کے لئے یہ پہلا موقع نہیں ہے جب انہوں نے صرف اقتدار پر رہنے کے لیے پارٹی تبدیل کی ہو۔ نتیش کمار کے پارٹی بدلنے کے بارے میں قیاس آرائیاں اس وقت سے شروع ہوئیں ہیں جب سے انہوں نے انڈیا اتحاد کے کنوینر کا عہدہ قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)