نئی دہلی:اتراکھنڈ حکومت اسی مہینے ریاست میں یکساں سول کوڈ (یو سی سی) نافذ کرنے جا رہی ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی 26 جنوری کو یوم جمہوریہ کے موقعے پر دہرادون کے پریڈ گراؤنڈ سے اس کے نفاذ کا اعلان کر سکتے ہیں۔ یکساں سول کوڈ کے لاگو ہوتے ہی ریاست کے بہت سے قوانین بدل جائیں گے۔ اس کے نفاذ کے بعد تمام ذاتوں، مذاہب اور برادریوں کے زیادہ تر پرسنل لاز ختم ہو جائیں گے اور تمام لوگوں کے لیے ایک ہی قانون ہوگا۔
یو سی سی کے نفاذ کے ساتھ ہی شادی اور لیو ان ریلیشن شپ میں رہنے والے لوگوں کے لیے بھی قوانین بدل جائیں گے۔ اس قانون کے نفاذ کے لیے تقریباً دو ہزار ملازمین کو تربیت دی جا رہی ہے۔ ریاستی حکومت نے افسران کو یو سی سی پورٹل سے واقف کرانے کے لیے پیر سے خصوصی تربیت شروع کر دی ہے۔
سب کے لیے ایک ہی قانون
یو سی سی کے نفاذ کے بعد الگ الگ پرسنل لاز کو ہٹا دیا جائے گا اور ہندو، مسلم، عیسائی سمیت دیگر کمیونٹیز کے لیے یکساں قانون نافذ کر دیا جائے گا۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ یہ قانون خواتین اور بچوں کے لیے برابری اور تحفظ کو یقینی بنائے گا، اس طرح ان کے حقوق کا احترام کیا جائے گا۔ حکومت کے مطابق اس قانون سے بچوں کو جائیداد اور خاندانی حقوق میں برابری ملے گی۔
واضح رہے کہ ہندوستان میں فوجداری قوانین (criminal law) پہلے سے ہی سبھی کے لیے یکساں ہیں۔ مگر یونیفارم سول کوڈ کے نفاذ کے بعد سول قوانین بھی سبھی کے لیے ایک ہو جائیں گے اور قانون کی سطح پر مختلف برادریوں کی مذہبی، ثقافتی اور علاقی تشخص اور انفرادیت ختم ہو جائے گی۔ یو سی سی میں سول قوانین کا ایک ایسا مجموعہ تیار کیا گیا ہے جو مذہب، جنس یا ذات سے قطع نظر تمام مذاہب کے لوگوں پر نافذ کیے جائیں گے۔ ان قوانین میں شادی، طلاق، گود لینے، وراثت اور جانشینی جیسے پہلوؤں کا احاطہ کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:اتراکھنڈ کی کابینہ نے یکساں سول کوڈ کے مَینُوَل کو منظوری دی، قانون کا نفاذ جلد
لیو ان ریلیشن شپ کے لیے کیا قانون ہوں گے؟