حیدر آباد: ہر سال مئی کے دوسرے اتوار کو پوری دنیا میں مدرز ڈے بہت خاص اور منفرد انداز میں منایا جاتا ہے۔ اس سال یہ خاص دن 12 مئی کو ہے۔ یہ دن تمام ماؤں کے احترام اور اظہار تشکر کا ایک خاص موقع ہے'ماں' وہ لفظ ہے جو دنیا کے ہر انسان کے لیے سب سے خاص ہے۔ ماں اور اولاد کا رشتہ سب سے پیارا ہوتا ہے۔ ماں کی محبت وہ ایندھن ہے جو ایک عام انسان کو ناممکن کام کرنے کا حوصلہ دیتی ہے حتی کہ اس کو ممکن بنا دیتی ہے۔
جس کی وجہ سے وہ کامیابی کے راستوں پر چلن لگتا ہے۔ ہم سب کی زندگی میں ماں کا مقام سب سے زیادہ ہے۔ کیونکہ ماں وہ پہلی استاد ہے جس نے ہمیں چلنا، بولنا اور پیار کرنا سکھایا۔
نہ صرف ایک دن بلکہ پوری زندگی ماں کا شکریہ ادا کرنے کے لیے بہت مختصر ہے کہ وہ ہر لمحہ اپنے بچوں کے لیے جو قربانیاں دیتی ہے، اسی لئے ایک خاص دن ماں کے لیے وقف کیا گیا ہے۔ اس سال یہ خاص دن 12 مئی کو منایا جا رہا ہے۔ یہ دن لوگوں کو اپنی ماں کے تئیں اپنے جذبات کا اظہار کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ زیادہ تر ممالک میں ماؤں کا دن مئی کے دوسرے اتوار کو منایا جاتا ہے۔ لیکن بہت سے ممالک میں یہ خاص دن مختلف تاریخوں پر بھی منایا جاتا ہے۔
مدرز ڈے کے حوالے سے بہت سے عقائد ہیں۔ کچھ کا خیال ہے کہ مدرز ڈے کے اس خاص دن کی ابتدا امریکہ سے ہوئی ہے۔ لوگوں کے مطابق انا ماریا جارویس نامی خاتون نے ورجینیا میں مدرز ڈے کا آغاز کیا۔ کہا جاتا ہے کہ انا اپنی ماں سے بہت پیار کرتی تھیں اور ان سے بہت متاثر تھیں۔ اس نے کبھی شادی نہیں کی اور اس کی کوئی اولاد نہیں تھی۔ اس دن کا آغاز انہوں نے اپنی والدہ کے انتقال کے بعد اظہار محبت کے لیے کیا۔ پھر رفتہ رفتہ کئی ممالک میں مدرز ڈے منایا جانے لگا۔ مسیحی برادری کے لوگ بھی اس دن کو کنواری مریم یعنی بی بی مریم کا دن مانتے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس کے علاوہ یورپ اور برطانیہ میں ماں کو عزت دینے کے لیے کئی روایات رائج ہیں جن کے تحت ایک خاص اتوار کو Mothering Sunday کے طور پر منایا جاتا ہے۔
- مدرز ڈے کا آغاز یونان سے ہوا
اس سے جڑی ایک اور کہانی بھی ہے جس کے مطابق مدرز ڈے کی ابتدا یونان سے ہوئی۔ یونان کے لوگ اپنی ماؤں کی بہت عزت کرتے ہیں۔ اس لیے وہ اس دن اس کی پوجا کرتے تھے۔ عقائد کے مطابق سائبس یونانی دیوتاؤں کی ماں تھی اور لوگ مدرز ڈے پر اس کی پوجا کرتے تھے۔ ہر کسی کی زندگی میں ماں کا کردار بے مثال ہے۔ یہاں تک کہ اگر ماں کو دفتر اور گھر دونوں میں توازن رکھنا پڑا تو ماں نے کبھی بھی اپنی ذمہ داریوں سے کنارہ کشی نہیں کی۔ دنیا میں ہر رشتے کا کوئی اور متبادل ہو سکتا ہے لیکن ماں کا نہیں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ اس دن کو باقاعدہ پہچان اس وقت ملی جب 1914 میں امریکی صدر ووڈرو ولسن نے ایک قانون پاس کیا، جس میں لکھا گیا تھا کہ ماؤں کا عالمی دن مئی کے دوسرے اتوار کو منایا جائے گا۔ تب سے یہ خاص دن چین اور بھارت سمیت کئی ممالک میں مئی کے دوسرے اتوار کو منایا جانے لگا۔
- مدرز ڈے کی تھیم