غازی پور: اترپردیش کے قدآور رہنما مختار انصاری کے جنازے میں بڑی تعداد نے شرکت کی۔ عوام پر قابو پانے کے لیے بھاری پولیس فورس تعینات کی گئی تھی۔ مختار انصاری کے آخری رسومات کا عمل بیٹے عمر انصاری اور بھائی افضال انصاری کی موجودگی میں مکمل کیا گیا۔ اس دوران سیوان کے سابق ایم پی مرحوم شہاب الدین کے بیٹے اسامہ شہاب نے بھی شرکت کی۔
مختار انصاری سپرد خاک:
مختار انصاری کی نماز جنازہ کے ساتھ حامیوں کی بڑی تعداد قبرستان پہنچی۔ نماز جنازہ کے بعد میت کو سپرد خاک کیا گیا۔ غور طلب ہو کہ مختار انصاری کی میت کو ان کے والدین کی قبروں کے پاس سپرد خاک کیا گیا ہے۔ جنازے میں شرکت کرنے والی عوام کی ایک بڑی تعداد اب اپنے گھروں کو لوٹ گئی ہے۔ آخری رسومات کے لیے بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات کیے گیے تھے۔ اسی دوران مختار کی موت کی تحقیقات کے لیے ایس پی اور ڈی ایم سمیت اعلیٰ حکام باندہ ضلع جیل پہنچے، جہاں ان افسران نے تفتیش کی۔
شہاب الدین کے بیٹے اسامہ نے جنازے میں شرکت کی:
صرف مختار انصاری کے اہل خانہ اور قریبی دوستوں کو قبرستان کے اندر جانے کی اجازت تھی۔ سابق ایم پی محمد شہاب الدین کے بیٹے اسامہ شہاب بھی مختار انصاری کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے غازی پور پہنچے تھے۔