بھوپال: بی جے پی نے لوک سبھا انتخابات کے لیے جاری کی گئی امیدواروں کی فہرست میں بھوپال کی متنازعہ رکن پارلیمنٹ پرگیہ سنگھ ٹھاکر کا ٹکٹ منسوخ کر دیا ہے۔ پرگیہ سنگھ ٹھاکر اپنے متنازعہ بیانات کی وجہ سے خبروں میں رہتی ہیں۔ تاہم جب ان سے ٹکٹ کاٹے جانے کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ٹکٹ دینا یا نہ دینا پارٹی کا فیصلہ ہے۔ میں نے نہ پہلے ٹکٹ مانگا تھا اور نہ ہی اب میں نے ٹکٹ مانگا ہے۔ جب ان سے ٹکٹ منسوخ کرنے کی وجہ پوچھی گئی تو انہوں نے کہا کہ شاید میں نے کچھ ایسے الفاظ استعمال کیے ہوں گے جو مودی جی کو پسند نہیں آئے ہوں گے۔
- کیا 5 سال پہلے دیے بیان کی وجہ سے کٹا سادھوی کا ٹکٹ؟
بھوپال کی رکن پارلیمنٹ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اپنے پورے دور میں اپنے بیانات کی وجہ سے تنازعات میں رہی ہیں۔ سادھوی پرگیہ لوک سبھا الیکشن لڑتے ہوئے اپنے بیانات کو لے کر تنازعات میں گھری ہوئی تھیں۔ یہاں تک کہ وزیر اعظم مودی نے بھی ان کے ایک بیان پر سخت ناراضگی ظاہر کی تھی۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے آخری مرحلے سے پہلے سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے ناتھورام گوڈسے کو محب وطن قرار دیا تھا۔ ان کے بیان پر تنازع کے بعد پارٹی نے خود کو ان کے بیان سے الگ کر لیا تھا۔ اس تنازع کے کچھ دیر بعد وزیر اعظم مودی نے ایک نجی چینل کو دیے گئے انٹرویو میں سادھوی پرگیہ کے بیان پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'اگرچہ انہوں نے معافی مانگ لی ہے، میں انہیں دل سے کبھی معاف نہیں کر پاؤں گا۔'
- پرگیہ نے کہا کہ ٹکٹ پارٹی کا فیصلہ ہے:
سادھوی کا متنازعہ بیان لوک سبھا انتخابات میں ان کا ٹکٹ منسوخ ہونے کی وجہ سمجھا جا رہا ہے۔ بی جے پی کی فہرست جاری ہونے کے بعد جب بھوپال کی ایم پی پرگیہ سنگھ ٹھاکر سے پوچھا گیا کہ ان کا ٹکٹ کیوں منسوخ کیا گیا تو انہوں نے کہا، 'شاید میں نے کچھ ایسے الفاظ استعمال کیے جو مودی جی کو پسند نہیں آئے۔' ان کا کہنا تھا کہ 'ٹکٹ دینا یا نہ دینا تنظیم کا فیصلہ ہے، یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ ٹکٹ کیوں کاٹا یا کیسے کاٹا، میں نے پہلے بھی ٹکٹ نہیں مانگا تھا اور اس بار بھی نہیں مانگا'۔
- گوڈسے کے محب وطن ہونے کے بیان پر قائم ہوں: سادھوی پرگیہ