نئی دہلی: پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا (PMGKAY) کے تحت غریبوں کو مفت چاول کی فراہمی جاری رہے گی۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ نے بدھ کو پی ایم جی کے وائی اور دیگر فلاحی اسکیموں کے تحت جولائی 2024 سے دسمبر 2028 تک مفت چاول کی فراہمی جاری رکھنے کو منظوری دی۔
2028 تک مفت راشن
کابینہ کی میٹنگ کے بعد مرکزی وزیر اشونی وشنو نے اس فیصلے کی جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں کو مفت چاول کی فراہمی سے تغزیہ مائیکرو نیوٹرینٹس کی کمی پوری ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ اس پر کل 17,082 کروڑ روپے خرچ ہوں گے اور پوری فنڈنگ مرکزی حکومت کرے گی۔ حکومت کی یہ کوشش ملک بھر میں چاول کے لیے ایک مربوط نظام کو یقینی بناتی ہے، جس سے تقریباً 80 کروڑ شہریوں کو فائدہ پہنچے گا۔
سرحدی علاقوں میں انفراسٹرکچر کی ترقی پر زور
مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے سرحدی علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر زور دیا ہے۔ اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے، آج کابینہ نے راجستھان اور پنجاب کے سرحدی علاقوں میں 4,406 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے 2,280 کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر کو منظوری دی۔
اس اقدام کا مقصد دیہی معاش کو فروغ دینا، سفر کو بہتر بنانا اور نیشنل ہائی وے نیٹ ورک کے ساتھ بہتر رابطے کو یقینی بنانا ہے۔ یہ سرحدی علاقوں کو بہتر سڑکوں، ٹیلی کام کنیکٹیویٹی، پانی کی فراہمی، صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم کی سہولیات کے ساتھ متحرک دیہات میں تبدیل کرنے کی ایک وسیع کوشش کا حصہ ہے۔
لائٹ ہاؤس میوزیم سمیت دیگر تعمرات کو منظوری
کابینہ نے فیز 1B اور فیز 2 کی بھی اصولی منظوری دے دی ہے جس کے لیے رضاکارانہ وسائل سے فنڈز اکٹھے کیے جائیں گے۔ فیز 1B میں 266.11 کروڑ روپے کی لاگت سے لائٹ ہاؤس میوزیم کی تعمیر شامل ہے، جس کے لیے فنڈنگ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف لائٹ ہاؤسز اینڈ لائٹ شپس فراہم کرے گی۔ اس منصوبے سے 15,000 براہ راست روزگار پیدا ہونے کی امید ہے۔
مزید پڑھیں: اترپردیش ضمنی انتخابات: سماجوادی پارٹی نے 6 امیدواروں کا اعلان کیا، عرفان سولنکی کی اہلیہ کو ٹکٹ
بیان کے مطابق اس منصوبے سے 15,000 براہ راست اور 7,000 بالواسطہ ملازمتیں پیدا ہونے کی توقع ہے اور اس سے مقامی لوگوں، سیاحوں، محققین، سرکاری اداروں، تعلیمی اداروں، ثقافتی تنظیموں، ماحولیاتی گروپوں اور کاروباری اداروں کو فائدہ پہنچے گا۔