جموں: جیلوں میں قیدی موبائل فون استعمال کرنے سے باز نہیں آ رہے ہیں۔ موبائل پر بات کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ تازہ ترین معاملہ جموں شہر کی ڈسٹرکٹ امفلہ جیل کا ہے۔ منگل کی سہ پہر جیل میں ایک موبائل فون برآمد ہوا، جسے ٹینس بال میں فٹ کرکے باہر سے پھینکا گیا تھا۔ موبائل کے اندر سے ایک سم کارڈ بھی ملا۔ اب یہ پتہ لگایا جا رہا ہے کہ اس سم کارڈ پر کس کا پتہ ہے۔ سینٹرل جیل کوٹ بھلوال میں پہلے بھی ایسے واقعات ہوچکے ہیں۔ مگر ڈسٹرکٹ جیل میں اس طرح کا واقعہ پہلی بار پیش آیا ہے۔ اس سلسلے میں تھانہ پکا ڈنگہ میں مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
معلومات کے مطابق منگل کی دوپہر تقریباً 2 بجے جیل کے اندر ایک ٹینس بال پھینکی گئی جسے وہاں تعینات ایک سنتری نے دیکھا۔ جب اس گیند کا معائنہ کیا گیا تو اس میں ایک چینی موبائل فون ملا جو تقریباً 3 انچ لمبا تھا۔ اس کے اندر سے ایک سم کارڈ بھی ملا۔ سنتری نے اپنے سینئر افسر کو اس کی اطلاع دی۔ یہاں تک کہ معاملہ جیل سپرنٹنڈنٹ تک پہنچا۔ اس کے بعد اس کی اطلاع تھانہ پکا ڈنگہ کو دی گئی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر گیند اور موبائل فون کو اپنی تحویل میں لے کر مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی۔
پولیس نے جیل کے ارد گرد نصب سی سی ٹی وی کو بھی دیکھا تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ اسے باہر سے کس نے پھینکا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ جیلوں میں گیندوں کے ذریعے موبائل، سم کارڈ یا منشیات بھیجنے کے واقعات اکثر ہوتے رہتے ہیں۔ جیل میں قیدی بات کرنے کے لیے موبائل فون استعمال کرتے ہیں۔ اس کے لیے مختلف کوششیں کی جا رہی ہیں۔