اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

یوپی: ہندو تنظیم نے مسلمانوں کو بنگلہ دیشی درانداز قرار دے کر جھونپڑیوں کو تباہ کر دیا - Muslims Attacks by Hindu Group

یوپی کے غازی آباد میں ہندو شدت پسند تنظیم ہندو رکھشا دل کے صدر اور کارکنوں نے مسلمانوں کو بنگلہ دیشی درانداز قرار دیتے ہوئے ان کی جھونپڑیوں کو توڑ دیا۔ پولیس کے مطابق یہ مسلمان ہندوستانی شہری ہیں نہ کہ بنگلہ دیشی تارکین وطن۔

یوپی: ہندو تنظیم نے مسلمانوں کو بنگلہ دیشی درانداز قرار دے کر جھونپڑیوں کو تباہ کر دیا
یوپی: ہندو تنظیم نے مسلمانوں کو بنگلہ دیشی درانداز قرار دے کر جھونپڑیوں کو تباہ کر دیا (X video of @InsafRupadiya)

By PTI

Published : Aug 10, 2024, 8:35 PM IST

غازی آباد:پولیس کے مطابق ایک ہندو دائیں بازو کی تنظیم کے ارکان نے غازی آباد کے ریلوے اسٹیشن کے قریب رہنے والے لوگوں کے ایک گروپ پر حملہ کر دیا۔ ہندو تنظیم کے شرپسند کارکنوں نے مسلمانوں کی جھونپڑیوں کو تباہ کر دیا۔ ہندو تنظیم نے دعویٰ کیا کہ یہ مسلمان بنگلہ دیشی درانداز تھے۔

پولیس اہلکاروں نے بتایا کہ جمعہ کو پیش آنے والے اس واقعہ کے سلسلے میں ہندو تنظیم کے لیڈر کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پولیس نے یہ بھی واضح کیا کہ جن مسلمانوں کی جھونپڑیوں کو توڑ دیا گیا وہ بنگلہ دیشی نہیں ہیں۔

غازی آباد کے پولیس کمشنر اجے کمار مشرا نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ، "جھونپڑیوں میں رہنے والے شاہجہاں پور (اتر پردیش) سے ہیں، بنگلہ دیش کے نہیں۔" مشرا نے مزید کہا کہ، "پولیس اس معاملے میں حملہ آوروں کے خلاف قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے) کے تحت کارروائی پر غور کر رہی ہے۔"

پولیس کے مطابق یہ واقعہ جمعہ کو گلدھر ریلوے اسٹیشن کے قریب پیش آیا۔ اس واقع میں بھوپیندر چودھری عرف پنکی ملوث ہے جو ہندو رکھشا دل کا صدر ہے۔ اس نے اپنے 20 حامیوں کے ساتھ توڑ پھوڑ کی کارروائی کو انجام دیا۔

پولیس نے بتایا کہ ہندو گروپ نے رہائشیوں پر غیر قانونی بنگلہ دیشی تارکین وطن ہونے کا الزام لگایا اور ان کی عارضی پناہ گاہوں میں توڑ پھوڑ کی۔ اے سی پی (کاوی نگر) ابھیشیک سریواستو کے مطابق، واقعہ کی اطلاع ملنے پر تحقیقات کی گئی جس سے معلوم ہوا کہ متاثرین بنگلہ دیشی شہری نہیں تھے۔

سب انسپکٹر سنجیو کمار، جو اس وقت سنجے نگر سیکٹر-23 میں ڈیوٹی پر تھے، انھوں نے مقامی مدھوبن باپودھام پولیس اسٹیشن میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرائی۔

اپنی شکایت میں، کمار نے الزام لگایا کہ ہنگامہ آرائی کی اطلاع ملنے کے بعد وہ اپنی پولیس ٹیم کے ساتھ جائے وقوعہ پر پہنچے، جہاں انہوں نے پنکی اور اس کے حامیوں کو بنگلہ دیش مخالف نعرے لگاتے ہوئے کچھ مسلمانوں کے ساتھ بدسلوکی اور حملہ کرتے ہوئے دیکھا۔ گروہ نے جھونپڑیوں کو بھی مسمار کردیا۔

کمار نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ، "میں نے انہیں سمجھانے کی کوشش کی کہ یہ لوگ بنگلہ دیش سے نہیں ہیں، لیکن وہ انہیں مارتے رہے اور ان کی پناہ گاہوں کو نقصان پہنچاتے رہے۔"

پولیس نے بتایا کہ پنکی اور 20 نامعلوم افراد کے خلاف قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

اے سی پی سریواستو نے کہا کہ تشدد میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی اور مجرموں کو جلد ہی پکڑ لیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details