غازی آباد:پولیس کے مطابق ایک ہندو دائیں بازو کی تنظیم کے ارکان نے غازی آباد کے ریلوے اسٹیشن کے قریب رہنے والے لوگوں کے ایک گروپ پر حملہ کر دیا۔ ہندو تنظیم کے شرپسند کارکنوں نے مسلمانوں کی جھونپڑیوں کو تباہ کر دیا۔ ہندو تنظیم نے دعویٰ کیا کہ یہ مسلمان بنگلہ دیشی درانداز تھے۔
پولیس اہلکاروں نے بتایا کہ جمعہ کو پیش آنے والے اس واقعہ کے سلسلے میں ہندو تنظیم کے لیڈر کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پولیس نے یہ بھی واضح کیا کہ جن مسلمانوں کی جھونپڑیوں کو توڑ دیا گیا وہ بنگلہ دیشی نہیں ہیں۔
غازی آباد کے پولیس کمشنر اجے کمار مشرا نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ، "جھونپڑیوں میں رہنے والے شاہجہاں پور (اتر پردیش) سے ہیں، بنگلہ دیش کے نہیں۔" مشرا نے مزید کہا کہ، "پولیس اس معاملے میں حملہ آوروں کے خلاف قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے) کے تحت کارروائی پر غور کر رہی ہے۔"
پولیس کے مطابق یہ واقعہ جمعہ کو گلدھر ریلوے اسٹیشن کے قریب پیش آیا۔ اس واقع میں بھوپیندر چودھری عرف پنکی ملوث ہے جو ہندو رکھشا دل کا صدر ہے۔ اس نے اپنے 20 حامیوں کے ساتھ توڑ پھوڑ کی کارروائی کو انجام دیا۔
پولیس نے بتایا کہ ہندو گروپ نے رہائشیوں پر غیر قانونی بنگلہ دیشی تارکین وطن ہونے کا الزام لگایا اور ان کی عارضی پناہ گاہوں میں توڑ پھوڑ کی۔ اے سی پی (کاوی نگر) ابھیشیک سریواستو کے مطابق، واقعہ کی اطلاع ملنے پر تحقیقات کی گئی جس سے معلوم ہوا کہ متاثرین بنگلہ دیشی شہری نہیں تھے۔