اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

جے شنکرایس سی او سمٹ کے لیے پاکستان جائیں گے - JAISHANKAR TO VISIT PAKISTAN

بھارت نے ایس سی او سمٹ میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس پاکستان میں ہے اور وزیر خارجہ اس میں شرکت کریں گے۔

By ANI

Published : 4 hours ago

جے شنکرایس سی او سمٹ کے لیے پاکستان جائیں گے
جے شنکرایس سی او سمٹ کے لیے پاکستان جائیں گے (Etv Bharat)

نئی دہلی: وزیر خارجہ ایس جے شنکر اس ماہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان جائیں گے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے جمعہ کو یہ اعلان کیا۔

پاکستان اکتوبر کے وسط میں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہان حکومت (CHG) کے اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس 15 اور 16 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہوگا۔

پی ایم مودی نہیں ایس جئے شنکر پاکستان جائیں گے:

ایس سی او سربراہی اجلاس میں بھارت کی شرکت کے بارے میں پوچھے جانے پر، وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ، وزیر خارجہ جے شنکر 15-16 اکتوبر کو اسلام آباد میں منعقد ہونے والی ایس سی او سمٹ میں شرکت کے لیے پاکستان کے ایک وفد کی قیادت کریں گے۔اگست کے شروع میں، بھارت کو پاکستان کی طرف سے ایس سی او کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ (CHG) میں شرکت کے لیے دعوت نامہ موصول ہوا تھا۔

جیسوال نے 30 اگست کو ہفتہ وار میڈیا بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد کی طرف سے دعوت نامہ کی تصدیق کی۔ بریفنگ میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے، جیسوال نے کہا کہ، ہاں، ہمیں پاکستان کی طرف سے ریاستی حکومت کے سربراہان کی کونسل (ایس سی او ) کے لیے دعوت نامہ موصول ہوا ہے۔ ہمارے پاس اس بارے میں کوئی اپ ڈیٹ نہیں ہے۔ اس سے قبل مئی 2023 میں پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے گوا میں ایس سی او اجلاس کے لیے بھارت کا دورہ کیا تھا۔ چھ سالوں میں پاکستان کے کسی وزیر خارجہ کا یہ پہلا بھارت دورہ تھا۔

وزارت خارجہ نے ذاکر نائیک کے پاکستان دورے پر کیا کہا؟

وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے بریفنگ میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کے پاکستان دورہ اور اُن کا وہاں پرتپاک استقبال کیے جانے کی بھی مذمت کی۔ انھوں نے کہا کہ، "ہم نے رپورٹس دیکھی ہیں کہ ان کا (ذاکر نائیک) کا وہاں (پاکستان میں) پرتپاک استقبال کیا گیا ہے۔ ہمارے لیے یہ حیرت کی بات نہیں ہے کہ بھارتی قانون اور انصاف سے بھاگنے والے کا پاکستان میں اعلیٰ سطح پر استقبال کیا گیا ہے۔ جیسوال نے اسے مایوس کن اور قابل مذمت قرار دیا لیکن کہا کہ یہ حیران کن نہیں ہے۔

ایس سی او کیا ہے؟

شنگھائی تعاون تنظیم ایک مستقل بین الحکومتی بین الاقوامی تنظیم ہے جو 15 جون 2001 کو قازقستان، چین، کرغزستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان نے شنگھائی میں قائم کی تھی۔

اس کا پیشرو شنگھائی فائیو کا میکانزم تھا۔ فی الحال، ایس سی او ممالک میں نو رکن ممالک شامل ہیں۔ جن میں بھارت، ایران، قازقستان، چین، کرغزستان، پاکستان، روس، ازبکستان اور تاجکستان شامل ہیں۔ افغانستان، منگولیا اور بیلاروس ایس سی او کے مبصر ممالک ہیں۔

2022 میں سمرقند ایس سی او سربراہی اجلاس میں، تنظیم کے اندر جمہوریہ بیلاروس کی حیثیت کو رکن ریاست کی سطح تک بڑھانے کا عمل شروع ہوا ہے۔

ایس سی او کے 14 ڈائیلاگ پارٹنرز:

آذربائیجان، آرمینیا، بحرین، مصر، کمبوڈیا، قطر، کویت، مالدیپ، میانمار، نیپال، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، ترکی اور سری لنکا ایس سی او کے 14 ڈائیلاگ پارٹنرز ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details