نئی دہلی: بھارت، مالدیپ کے درمیان تعلقات کشیدہ رہنے کے باوجود، مالدیپ کے صدر محمد معزو کو مسلسل تیسری بار پی ایم مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔ حلف برداری کی تقریب 9 جون بروز اتوار کو ہونے والی ہے، اس تقریب میں کئی عالمی رہنما شرکت کریں گے۔
اس سے قبل محمد معزو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں پی ایم مودی کو لوک سبھا انتخابات میں ان کی جیت پر مبارکباد دی۔ وزیر اعظم نریندر مودی، بی جے پی اور بی جے پی کی زیر قیادت این ڈی اے کو 2024 کے بھارتی عام انتخابات میں مسلسل تیسری بار کامیابی پر مبارکباد۔ میں دونوں ممالک کے لیے مشترکہ خوشحالی اور استحکام کے حصول میں اپنے مشترکہ مفادات کو آگے بڑھانے کے لیے مل کر کام کرنے کا منتظر ہوں"۔
اس کے جواب میں پی ایم مودی نے کہا "صدر محمد معزو کا شکریہ۔ مالدیپ بحر ہند کے علاقے میں ہمارا قابل قدر پارٹنر اور پڑوسی ہے۔ میں بھی اپنے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے قریبی تعاون کا منتظر ہوں۔"
اگرچہ محمد معزو کے بھارت دورے کی کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہوئی ہے لیکن اگر وہ دعوت کو قبل کرتے ہیں اور دہلی کا سفر کرتے ہیں تو صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد معزو کا یہ پہلا بھارت کا سرکاری دورہ ہوگا۔ چین کے ساتھ مالدیپ کی بڑھتی ہوئی مصروفیت اور موجودہ صدر کے چین نواز موقف نے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو جنم دیا ہے۔
مالدیپ میں چینی سرمایہ کاری اور منصوبوں کے بارے میں بھارت کے خدشات کے علاوہ چینی کمپنیوں کی طرف سے بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں جیسے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کو بھارت ممکنہ فوجی اثاثوں کے طور پر دیکھتا ہے جو اس کی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔
حلف برداری تقریب کے لیے جن دیگر افراد کو مدعو کیا گیا ہے ان میں بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ، سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے، نیپال کے وزیر اعظم پشپا کمل دہل، بھوٹان کے وزیر اعظم شیرنگ ٹوبگے اور ماریشس کے وزیر اعظم پراوِند جگناتھ شامل ہیں۔