جلگاؤں: مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع کے پچورا ریلوے اسٹیشن پر اس وقت افراتفری مچ گئی جب پشپک ایکسپریس میں آگ لگنے کی افواہ پھیل گئی۔ اس افواہ کے بعد ٹرین میں سفر کرنے والے مسافروں نے جان بچانے کے لیے ٹرین سے چھلانگیں لگانا شروع کر دیں۔ اس دوران سامنے سے آنے والی کرناٹک ایکسپریس نے 10 سے زائد لوگوں کو کچل دیا۔
اس حادثے میں اب تک 10 مسافروں کی موت ہو چکی ہے۔ 30 سے زائد افراد زخمی بتائے جاتے ہیں۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اور یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اس واقعہ پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ اس دوران زخمیوں کو جلگاؤں کے قریب ایک اسپتال لے جایا جا رہا ہے۔
خبر کے مطابق پشپک ایکسپریس لکھنؤ سے ممبئی جا رہی تھی۔ اسی وقت منماڈ سے بھوساول جانے والی کرناٹک ایکسپریس دوسرے ٹریک سے گزر رہی تھی کہ یہ واقعہ شام 5 بجے کے قریب پیش آیا۔ ٹرین میں آگ لگنے کی افواہ کے بعد ٹرین میں سوار مسافر خوفزدہ ہو گئے اور اپنی جان بچانے کے لیے ٹرین سے کودنے لگے، اسی دوران مسافروں نے زنجیر کھینچ لی اور ٹرین رک گئی۔
سنٹرل ریلوے کے چیف ترجمان سوپنل نیلا نے اس حادثے کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔ انہوں نے بتایا کہ پشپک ایکسپریس کے کچھ مسافر نیچے اترے اور سامنے سے آنے والی کرناٹکا ایکسپریس سے ٹکرا گئے۔ اس دوران ایک ضلعی اہلکار نے بتایا کہ اس حادثے میں کم از کم چھ افراد کی موت ہو گئی۔
اس دوران جلگاؤں کے ایس پی نے بتایا کہ ٹرین سے چھلانگ لگانے کے بعد سامنے سے آنے والی کرناٹک ایکسپریس مسافروں کے اوپر چڑھ گئی۔ اس حادثے میں 8 سے 10 لوگوں کی موت ہو گئی ہے اور 30 سے 40 لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔