اس بار بہار کی عوام بی جے پی کو سبق سکھائے گی: لالو یادو پٹنہ: راشٹریہ جنتا دل کے قومی صدر لالو یادو نے ریلی میں آئے تمام لوگوں کا استقبال کیا۔ انہوں نے کہا کہ دلتوں اور قبائلیوں کو ووٹ کے حق سے دور رکھا گیا ہے۔ جاگیردار اپنے دروازوں پر بوتھ لگاتے تھے، اس وقت ہم نے لوگوں کو طاقت دی۔
اسی گاندھی میدان میں تمام چھوٹی ذاتوں کی ایک کانفرنس منعقد کی گئی اور سب کو تقریر کرنے پر مجبور کیا گیا۔ نہ صرف پورے بہار میں بلکہ پورے ملک کے غریبوں کو حقوق دلائے۔ منڈل کمیشن نافذ کیا، اسی منڈل کمیشن کا نتیجہ ہے کہ آج جو لوگ اپنے آپ کو بڑا کہتے تھے وہ غریبوں کی طرف آنکھ نہیں اٹھا سکتے۔
یہ مودی کیا ہے؟
لالو یادو نے کہا کہ کیا مودی کوئی چیز ہے؟ غور طلب ہو کہ نریندر مودی ان دنوں اقربا پروری پر حملہ آور ہیں۔ اس پر لالو یادو نے مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تمہاری کوئی اولاد کیوں نہیں ہے؟ جن کے زیادہ بچے ہیں وہ ان لوگوں کو بولتے ہیں کہ خاندان پرستی ہے، لوگ خاندان کے لیے لڑ رہے ہیں۔ آپ پورے ملک میں نفرت پھیلانے کا کام کر رہے ہیں۔ مودی ہندو نہیں ہیں۔
نتیش کیوں پلٹے؟
ہم نے نتیش کمار کو گالی نہیں دی۔ بس انہیں بتایا کہ وہ پلٹورام ہیں، ان کو نہیں پلٹانا چاہیے، ہم نے اور تیجسوی نے غلطی کی۔ یہ پھر نریندر مودی کے پیروں تلے چلے گئے۔ ہم دیکھتے ہیں کہ سوشل میڈیا پر ان کو لوگ ڈانسر بناتے ہیں، کوئی ہار پہناتا ہے۔ کیا یہ دیکھ کر نتیش کمار کو شرم نہیں آئی؟ دن بھر پیٹ کو سہلاتے ہیں۔ یہاں نتیش کمار کا جسم بھی کچھ دنوں سے کام نہیں کر رہا ہے۔ گاندھی میدان میں آپ کی بھیڑ دیکھ کر خدا جانے ان پر کیا گزرے گی۔ میں گاندھی میدان سے اعلان کرتا ہوں کہ آج کی ریلی سے بی جے پی تباہ ہو جائے گی۔
'لگل جھلنیا پر دھکا..'
حکومت میں ایسا کوئی غلط کام نہیں ہوا، لگل جھلنیا میں ڈھکا بالم کلکتہ.. پھر اب ہم واپس آنے کی ہمت نہیں کریں گے۔ اگر وہ ایسا کریں گے تو ہم انہیں اس حد تک دھکیل دیں گے کہ...! لالو یادو نے کارکنوں کو میدان میں اتر کر بی جے پی کے خلاف متحد ہونے کا پیغام دیا۔
یہ بھی پڑھیں:
ہم نے مظلوموں کو آواز دی
پہلے چاپاکل نہیں ہوتا تھا، کنواں تھا۔ اگر کوئی اعلیٰ ذات کی عورت کنویں سے پانی نکالتی تھی اور غریب لوگ کنویں سے پانی نکالتے تھے تو وہ پانی باہر پھینک دیا جاتا تھا۔ لوگ کنویں سے پانی صاف کر کے رکھ لیتے تھے۔ منڈل کمیشن پورے ملک میں پھیل گیا۔ پسماندہ طبقات کے لوگ اقتدار پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے لگے۔ آج اسی کا نتیجہ ہے کہ ہر پسماندہ طبقہ اور دلت غریب اقتدار کے مرکزی دروازے پر کھڑا ہے۔