کولکاتا: کولکاتا کے آر جی کر میڈیکل کالج میں ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کو لے کر مسلسل احتجاج جاری ہے۔ 13 دنوں سے جونئیر ڈاکٹرز کی ہڑتال لگاتار جاری ہے۔ جس کی وجہ سے ملک بھر میں صحت کی خدمات بری طرح متاثر ہیں۔
عہدیداروں نے بتایا کہ کئی اسپتالوں میں جونیئر ڈاکٹروں کی جگہ سینئر ڈاکٹروں کو ڈیوٹی پر بلایا گیا ہے، جبکہ ریاستی حکومت نے جونئیر ڈاکٹروں سے کام پر واپس آنے کی درخواست کی ہے۔
معلومات کے مطابق آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) کے ڈائریکٹر نے ایمس نئی دہلی کے رہائشی ڈاکٹروں سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے فرائض پر واپس آجائیں تاکہ مریضوں کی دیکھ بھال کی خدمات معمول پر آسکیں۔ واضح رہے کہ تیرہ دن سے جونئیر ڈاکٹروں کا احتجاج ملک گیر سطح پر جاری ہے جس کی وجہ سے طبی خدمات متاثر ہو رہی ہیں۔
حالانکہ اس سلسلے میں ایک جونیئر ڈاکٹر نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ ہمارا احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ہم اپنی بہن کے لیے انصاف کو یقینی نہیں بناتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ مریضوں کو مسائل کا سامنا ہے، لیکن ہمارے مطالبات جائز ہیں۔ اس لئے ہم چاہتے ہیں کہ ہماری بہن کو جلد از جلد انصاف ملے اور اس کے بعد پھر ہم اپنی ڈیوٹی پر واپس لوٹ سکیں۔
اس سلسلے میں سابق بھارتی کرکٹر سورو گانگولی نے کہا کہ مجرم کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔ یہ واقعہ دل دہلادینے والا ہے۔ جو انسانیت کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات ہمارے ملک میں ہو رہے ہیں جو بڑے شرم کی بات ہے۔
اس سے پہلے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش تحقیقات کے سلسلے میں سی بی آئی کے دفتر پہنچے۔ اس سے آج بھی پوچھ تاچھ کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: