نئی دہلی:ہندوستان میں رہنے والے لوگوں کے لیے کچھ دستاویزات کا ہونا بہت ضروری ہے۔ کہیں نہ کہیں، کبھی نہ کبھی، کسی نہ کسی کام کے لیے ان یہ دستاویزات کی ضرورت پڑ ہی جاتی ہے۔ ملک میں 90 فیصد سے زیادہ لوگوں کے پاس آدھار کارڈ ہے۔ اس کے بغیر بہت سے کام پھنس جاتے ہیں۔
آج اسکولوں سے لے کر بینک اکاؤنٹ کھولنے تک ہر جگہ آدھار کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ایسے میں اگر کسی شخص نے اپنا آدھار کارڈ اپ ڈیٹ نہیں کیا ہے تو اسے پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ کئی بار آدھار کارڈ بناتے وقت لوگوں کی تفصیلات میں کچھ غلط جانکاری درج ہو ہی جاتی ہیں۔ ان غلطیوں کی وجہ سے انہیں بعد میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایسے میں اگر کسی شخص کے آدھار میں کوئی جانکاری غلط ہے، تو اسے درست کیا جا سکتا ہے۔
آدھار کارڈ پر فوٹو کتنی بار بدل سکتے ہیں؟
آدھار کارڈ کے تمام معاملات کو دیکھنے والا یو آئی ڈی اے آئی (UIDAI) مرکزی حکومت کا ادارہ ہے۔ یہ ادارہ لوگوں کو اپنا آدھار درست کروانے کی سہولت بھی فراہم کرتا ہے۔ یہی نہیں، اگر آدھار کارڈ پر کسی شخص کی خراب فوٹو لگی ہے تو اسے آسانی سے تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
تاہم، کئی بار لوگوں کے ذہنوں میں یہ سوال اٹھتا ہے کہ آدھار کارڈ میں کوئی شخص اپنی فوٹو کتنی بار بدل سکتا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ یو آئی ڈے اے آئی نے آدھار کارڈ کی کچھ جانکاریوں کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے ایک حد مقرر کر رکھی ہے۔ تاہم، فوٹو پر ایسی کوئی حد نہیں ہے اور آپ اپنی تصویر جتنی بار چاہیں تبدیل کر سکتے ہیں۔