جھانسی:اترپردیش کے جھانسی میں میڈیکل کالج کے بچوں کے وارڈ میں جمعہ کی رات دیر گئے آگ لگنے سے ایک بڑا حادثہ پیش آیا۔ اس خوفناک آگ میں 10 نومولود بچے جھلس کر ہلاک ہوگئے۔ چائلڈ وارڈ کی کھڑکی توڑ کر کئی بچوں کو باہر نکالا گیا۔ اطلاع ملنے پر ضلع مجسٹریٹ سمیت انتظامیہ کے کئی اعلیٰ افسران اور فائر بریگیڈ کے کارکنان فوری طور پر موقعے پر پہنچے اور آگ پر قابو پایا۔ کئی تھانوں کی پولیس فورس کو بھی موقعے پر بلانا پڑا۔ انتظامیہ کی جانب سے اب تک 10 بچوں کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔ ان میں سے سات بچوں کی شناخت ہو گئی ہے، جب کہ تین بچوں کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔
بہت سے بچوں کو ریسکیو کیا گیا
اس واقعے کے دوران روتے بلکتے اور پریشان ماں باپ اور دیگر رشتے دار اپنے بچوں کی تلاش میں ہسپتال میں بھٹکتے نظر آئے۔ فی الحال آگ لگنے کی فوری وجہ شارٹ سرکٹ بتائی جا رہی ہے۔ حادثے کے وقت این آئی سی یو وارڈ میں تقریباً 49 نوزائیدہ بچے داخل تھے۔ ڈی ایم اویناش کمار نے 10 بچوں کی موت کی تصدیق کی ہے۔ تقریباً 39 شیر خوار بچوں کو بچایا گیا۔ ان میں سے کئی بچے زخمی ہیں۔ سخت طبی نگرانی میں ان کا علاج کیا جا رہا ہے۔ میڈیکل کالج میں داخل بچوں کی عمریں ایک دن سے ایک ماہ کے بیچ کی بتائی جاتی ہیں۔
12 گھنٹے میں جانچ رپورٹ سونپنے کا حکم
دریں اثنا، ریاست کے سی ایم یوگی نے اس واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی سی ایم برجیش پاٹھک اور پرنسپل سکریٹری کو جھانسی بھیجا ہے۔ اس کے ساتھ ہی وزیراعلیٰ نے جھانسی کے کمشنر اور ڈی آئی جی کو حادثے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ ان افسران کو 12 گھنٹے کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرنی ہوگی۔ مہارانی لکشمی بائی میڈیکل کالج بندیل کھنڈ کا سب سے بڑا اسپتال ہے۔ کئی اضلاع سے لوگ یہاں بچوں کے علاج کے لیے آتے ہیں۔ اس کے علاوہ یوگی آدتیہ ناتھ ہلاک ہونے والے بچوں کے والدین کو 50000 معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیں:کانپور دیہات کی ایک فیکٹری میں آگ لگنے سے چھ مزدوروں کی موت
یہ حادثہ رات 10 سے 10.30 بجے کے درمیان پیش آیا۔ وارڈ میں دھواں نکلتا دیکھ کر لوگوں نے خطرے کی گھنٹی بجا دی لیکن اس سے پہلے کہ کوئی کچھ سمجھ پاتا آگ پھیل چکی تھی۔ زیادہ تر بچے دھویں اور جلنے کی وجہ سے فوت ہوئے۔ اس دوران ہسپتال کے احاطے میں افراتفری مچ گئی۔ ابتدائی جانچ کے مطابق یہ سانحہ آکسیجن کنسنٹریٹر میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے پیش آیا۔