میونخ: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اسرائیل فلسطین تنازعہ کے مستقل حل پر زور دیا۔ اسرائیل پر حماس کے 7 اکتوبر کے حملے کو دہشت گردی کی کارروائی قرار دیتے ہوئے جے شنکر نے کہا کہ اسرائیل کو جوابی کاروائی میں شہری ہلاکتوں کے بارے میں بہت محتاط رہنا چاہیے اور بین الاقوامی انسانی قانون پر عمل درآمد کرنا چاہیے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیرباک کے ساتھ میونخ سیکورٹی کانفرنس میں پینل ڈسکشن میں جے شنکر نے کہا کہ میرے خیال میں ہم سب ان کوششوں کی پیروی کرتے ہیں جو ٹونی (انٹونی بلنکن) ابھی کر رہے ہیں۔ سب سے پہلے ہمیں یہ واضح طور پر تسلیم کرنا چاہیے کہ 7 اکتوبر کو جو کچھ ہوا وہ دہشت گردی تھی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ لیکن جس طرح سے اسرائیل نے جوابی کاروائی ہے اس میں یہ ضروری ہے کہ اسرائیل شہریوں کی ہلاکتوں کا خیال رکھے، اس پر بین الاقوامی انسانی قانون کی پاسداری کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے یرغمالیوں کی واپسی کو ضروری قرار دیا اور امداد فراہم کرنے کے لیے ایک انسانی راہداری کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ دو ریاستی حل کے لیے بھارت کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے جے شنکر نے کہا کہ دنیا کے بہت سے ممالک اب محسوس کرتے ہیں کہ دو ملکی ریاست پہلے سے کہیں زیادہ ضروری اور فوری ہے۔