نئی دہلی: انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) نے کولکاتا میں ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت ریزی اور وحشیانہ قتل کے معاملے میں انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے ہندوستان بھر میں 24 گھنٹے کی ہڑتال کی کال دی ہے۔ آئی ایم اے نے جمعہ کو مطالبہ کیا کہ تمام اسپتالوں کا سیکورٹی پروٹوکول کسی بھی ہوائی اڈے سے کم نہیں ہونا چاہیے۔
آئی ایم اے نے کہا کہ ہسپتالوں کو لازمی حفاظتی حقوق کے ساتھ محفوظ زون قرار دینا پہلا قدم ہے۔ آئی ایم اے کے قومی صدر آر وی اشوکن نے کہا کہ سی سی ٹی وی، سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی اور پروٹوکول کی پیروی کی جانی چاہیے۔
آئی ایم اے نے ملک میں تمام ڈاکٹروں کی خدمات 24 گھنٹے کے لیے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ وہ کس فیلڈ سے آتے ہیں۔ اشوکن نے کہا کہ ہنگامی اور حادثاتی معاملات کو سنبھالا جائے گا۔ او پی ڈی نہیں ہوگی۔ کوئی اختیاری سرجری نہیں ہوگی۔ ہڑتال ہفتہ (17 اگست) کی صبح 6 بجے شروع ہوگی اور اتوار (18 اگست) کی صبح 6 بجے ختم ہوگی۔
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایم اے کے صدر نے کہا کہ ڈاکٹروں اور اسپتالوں پر تشدد کو قبول کرنے میں ہچکچاہٹ کو پالیسی کی سطح پر تبدیل کرنا ہوگا۔ اشوکن نے کہا کہ متاثرہ کے لیے 36 گھنٹے کی ڈیوٹی اور آرام کرنے کے لیے محفوظ جگہوں کی کمی اور مناسب ریسٹ رومز کے لیے رہائشی ڈاکٹروں کے کام کرنے اور رہنے کے حالات میں زبردست تبدیلی کی ضرورت ہے۔ آئی ایم اے نے جرم کی محتاط اور پیشہ ورانہ تحقیقات اور مقررہ وقت میں انصاف کی فراہمی کا بھی مطالبہ کیا۔
اشوکن نے کہا کہ توڑ پھوڑ کرنے والے غنڈوں کو پہچانیں اور انہیں سخت سزا دیں۔ متاثرہ خاندان کو ان کے ساتھ کیے گئے ظلم کے مطابق مناسب اور باعزت معاوضہ دیا جانا چاہیے۔ یہ کہتے ہوئے کہ آر جی کار واقعے نے اسپتال میں تشدد کے دو پہلوؤں کو سامنے لایا ہے۔