اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

اروند کجریوال کو ای ڈی کا نواں سمن - Delhi CM Kejriwal

قومی دار الحکومت دہلی کے وزیراعلی اروند کیجروال کو انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی جانب سے دہلی جل بورڈ سے متعلق ایک فرضی معاملے میں پھر سے سمن بھیجا ہے۔

Delhi CM Kejriwal
Delhi CM Kejriwal

By PTI

Published : Mar 17, 2024, 11:46 AM IST

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کے سینئر رہنما اور دہلی کے وزیر آتشی نے اتوار کو کہا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے دہلی جل بورڈ سے منسلک ایک "فرضی" معاملے میں تحقیقات میں شامل ہونے کے لیے وزیراعلی اروند کیجریوال کو ایک تازہ سمن بھیجا ہے۔

دہلی کی ریاستی وزیر آتشی نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا ہے کہ "کوئی نہیں جانتا کہ یہ دہلی جل بورڈ کا معاملہ کیا ہے۔ یہ کسی بھی طرح کیجریوال کو گرفتار کرنے اور انہیں لوک سبھا انتخابات کی مہم چلانے سے روکنے کا بیک اپ منصوبہ لگتا ہے"۔

آتشی نے کہا کہ کیجریوال کو اگلے ہفتے وفاقی ایجنسی کے سامنے پیش ہونے کے لیے دو سمن ہفتہ کو لوک سبھا انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے چند گھنٹے بعد موصول ہوئے تھے۔ ان میں سے ایک کا تعلق ایکسائز پالیسی کیس سے ہے اور دوسرا دہلی جل بورڈ سے تھا۔ عام آدمی پارٹی کی رہنما آتشی نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی سیاسی مخالفین کو ختم کرنے کے لیے ای ڈی اور سی بی آئی کو اپنے "ہتھیار" کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔

دہلی وزیراعلی اروند کیجروال کو سمن بھیجے جانے پر ای ڈی اور سی بی آئی کی طرف سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے دہلی جل بورڈ میں مبینہ بے ضابطگیوں سے منسلک منی لانڈرنگ کی تحقیقات میں وزیر اعلی کیجریوال کو 18 مارچ کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا ہے۔ اینٹی منی لانڈرنگ قانون کے تحت یہ دوسرا مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں 55 سالہ سیاست دان اور عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر کو طلب کیا گیا ہے۔ انہیں دہلی ایکسائز پالیسی سے منسلک منی لانڈرنگ کیس میں پوچھ گچھ کے لیے نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

اروند کیجریوال نے اس معاملے میں اب تک انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے آٹھ سمن کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے نظر انداز کردیا تھا اور وہ ای ڈی کے سامنے حاضر نہیں ہوئے تھے۔ دہلی کی ایک عدالت نے ہفتہ کو کیجریوال کو اس معاملے میں سمن چھوڑنے کے لئے ایجنسی کی طرف سے دائر کردہ دو شکایات پر ضمانت دے دی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details