نئی دہلی: لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے جمعرات کو دعویٰ کیا کہ ہندوستان میں ’’بے روزگاری کی بیماری‘‘ نے وبا کی شکل اختیار کر لی ہے۔ اور الزام لگایا کہ بی جے پی کے زیر اقتدار ریاستیں "اس بیماری کا مرکز" بن چکی ہیں۔ راہل گاندھی کا یہ تبصرہ بھگدڑ جیسی صورت حال کے واقعہ پر آیا جب گجرات کے بھروچ ضلع کے انکلیشور میں 40 اسامیوں کے لیے ایک فرم کے ذریعے واک ان انٹرویو کے لیے تقریباً 800 نوجوان جمع ہوئے اور یہاں پر بھگڈر جیسی صورت حال پیدا ہوگئی تھی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں امیدواروں کو دھکیلتے ہوئے دیکھا گیا تھا جب وہ ایک ہوٹل کے داخلی دروازے کی طرف جانے والے ریمپ پر ٹہلنے کی کوشش کر رہے تھے جہاں انٹرویو ہو رہا تھا۔ داخلی دروازے پر نوجوانوں کی بھیڑ کے باعث آخر کار ریمپ کی ریلنگ گر گئی، جس کے نتیجے میں متعدد نوجوان گر گئے۔ حالانکہ ریلنگ کے گرنے سے کوئی زخمی نہیں ہوا۔
ایکس پر ہندی میں ایک پوسٹ میں گاندھی نے کہا ہےکہ "بھارت میں 'بے روزگاری کی بیماری' ایک وبا کی شکل اختیار کر چکی ہے اور بی جے پی کی حکومت والی ریاستیں اس بیماری کا 'مرکز' بن گئی ہیں۔" کانگریس کے سابق سربراہ نے کہا کہ "ایک مشترکہ کام کے لیے قطاروں میں کھڑا 'ہندوستان کا مستقبل' نریندر مودی کے 'امرت کال' کی حقیقت ہے۔"
اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے بھی بی جے پی پر سخت نکتہ چینی کی اور کہا کہ "یہ ویڈیو اس 'دھوکہ دہی کے ماڈل' کا ثبوت ہے جو بی جے پی نے پچھلے 22 سالوں سے گجرات کے لوگوں کے ساتھ کھیلا ہے۔ یہ ویڈیو اس بات کا بھی ٹھوس ثبوت ہے کہ جس طرح مودی حکومت نے نوجوانوں سے نوکریاں چھین کر ان کے مستقبل کو برباد کیا ہے۔
کھرگے نے ایکس پر ہندی میں ایک پوسٹ میں کہا کہ "گزشتہ 10 سالوں میں "بی جے پی کا سالانہ دو کروڑ نوکریاں فراہم کرنے کا وعدہ -- پیپر لیک، بھرتی بدعنوانی، تعلیمی مافیا، سرکاری ملازمتوں کو سالوں سے خالی رکھنا، جان بوجھ کر ایس سی/ایس ٹی کو نہیں بھرنا۔ آسامیاں، اگنی ویر جیسی اسکیمیں لا کر کنٹریکٹ پر بھرتی، اور کروڑوں نوجوانوں کو گھر گھر بھٹکنے کے لیے چھوڑنا' -- ان سب کا شکار ہو گیا ہے"۔