نئی دہلی:کانگریس کے رکن پارلیمان رنجیت رنجن نے بدھ کو انتخابی نتائج کے لیے ای وی ایم کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ انتخابات بیلٹ پیپر کے ذریعے کرائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ مہم چلانی چاہیے، جو نتائج آرہے ہیں اس میں کچھ گڑبڑ ہے۔ ہم کسی پر الزام نہیں لگائیں گے لیکن ہم سب چاہتے ہیں کہ انتخابات بیلٹ پیپر پر کرائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر بھی اب بھی بیشتر ممالک میں انتخابات بیلٹ پیپر پر ہوتے ہیں۔
کانگریس ایم پی نے انتخابات میں بیلٹ پیپر کے استعمال کا مطالبہ کیا، کہا کہ کچھ تو غلط ہے - RANJEET RANJAN BALLOT PAPER
کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کے بعد اب کانگریس ایم پی رنجیت رنجن نے بھی ای وی ایم پر سوال اٹھائے ہیں۔
Published : Nov 27, 2024, 4:14 PM IST
قبل ازیں منگل کو کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے مطالبہ کیا کہ انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے بجائے بیلٹ پیپر کے ذریعے کرائے جائیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ایس سی، ایس ٹی، او بی سی اور غریب طبقہ کے ووٹوں کو ضائع کیا جا رہا ہے۔ ای وی ایم کو الگ رکھیں۔ ہمیں ای وی ایم نہیں چاہیے، ہم بیلٹ پیپر پر ووٹنگ چاہتے ہیں۔ انہیں اپنے گھر، پی ایم مودی یا امیت شاہ کے گھر مشین رکھنے دیں۔
تب ہمیں معلوم ہوگا کہ آپ (بی جے پی-این ڈی اے) کہاں کھڑے ہیں، ملکارجن کھرگے نے یہاں تالکٹورا اسٹیڈیم میں یوم آئین کے پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے کہا۔ کانگریس سربراہ کا یہ تیکھا تبصرہ مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات میں ان کی پارٹی کی کرشنگ شکست کے فوراً بعد آیا ہے، جہاں مہا یوتی اتحاد نے زبردست جیت حاصل کی اور بی جے پی 280 رکنی مہاراشٹرا اسمبلی میں 132 نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی فاتح بن کر ابھری، جبکہ اس کے اتحادی ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیو سینا اور اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی نے بالترتیب 57 اور 41 سیٹیں جیتیں۔