نئی دہلی: مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024 میں پارٹی کی مایوس کن کارکردگی کے بعد قومی دارالحکومت میں کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں پارٹی کے صدر ملکارجن کھرگے نے سخت الفاظ میں کہا کہ اب پورے انتخابی عمل کی سالمیت پر سنجیدگی سے سمجھوتہ کیا جا رہا ہے۔ اس کے خلاف جلد ہی ملک گیر احتجاج کی جائے گی۔ ساتھ ہی کھرگے نے کہا کہ اب کانگریس پارٹی کو مضبوط کرنے کے لیے سخت فیصلے لیے جائیں گے۔ کانگریس صدر نے ای وی ایم کو لے کر بھی بیان دیا۔
آپ کو بتا دیں، کانگریس کے سینئر لیڈروں نے جمعہ کو ملک کی سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا اور مہاراشٹرا اور ہریانہ انتخابات میں پارٹی کی خراب کارکردگی کی وجوہات پر تبادلہ خیال کیا۔ کئی رہنماؤں نے انتخابی عمل میں 'بے ضابطگیوں' کا بھی الزام لگایا۔
ای وی ایم کو لے کر کھرگے نے کہا کہ اس نے انتخابی عمل کو مشکوک بنا دیا ہے۔ ایسے میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری بن جاتی ہے۔ پارٹی کے سینئر لیڈروں نے کہا کہ اس معاملے پر تمام آئینی جماعتوں سے بھی بات کی جائے گی۔ سی ڈبلیو سی کا خیال ہے کہ پورے انتخابی عمل کی سالمیت سے سمجھوتہ کیا جا رہا ہے۔ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ایک آئینی تقاضا ہے جس پر الیکشن کمیشن کی جانبدارانہ کارکردگی کی وجہ سے سنگین سوالات اٹھ رہے ہیں۔
پارٹی سربراہ کھرگے نے کہا کہ انتخابی شکست کے بعد 'سخت فیصلے' لینے ہوں گے اور جوابدہی طے کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ لیڈروں کو انتخابی نتائج سے سبق سیکھنا ہو گا۔ کانگریس سربراہ نے یہ بھی پوچھا کہ پارٹی کے ریاستی قائدین کب تک اسمبلی انتخابات میں قومی مسائل اور قومی قائدین پر انحصار کریں گے۔