نئی دہلی: کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کے سی وینوگوپال نے پیر کو بھارتیہ جنتا پارٹی پر انتخابات میں پولرائزیشن کے لیے ہندوؤں کو استعمال کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے آج وضاحت کی ہے کہ "اصل ہندو کون ہیں"۔ لوک سبھا میں ہندو برادری سے متعلق راہل گاندھی کے تبصرے پر بی جے پی کی جانب سے زبردست ہنگامہ کیا گیا جس میں وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ کانگریس لیڈر کو اپنے ریمارکس پر معافی مانگنی چاہئے۔
وینو گوپال نے کہا کہ "آج پوری تقریر میں راہل نے بھگوان شیو کو نمایاں کیا، انہوں نے بتایا کہ اصل ہندو کون ہے، لیکن بی جے پی والے ہندو الگ ہے۔ وہ انتخابات میں صرف پولرائزیشن کے لیے ہندوؤں کا استعمال کرتے ہیں، وہ ہندوؤں کو صرف الیکشن جیتنے کے لیے استعمال کرتے ہیں، راہل کی تقریر بہت واضح تھی''۔ گوپال نے کہا کہ بی جے پی والے اسے مسخ کرنا چاہتے ہیں، یہ ہر بار نہیں ہوتا کہ لوگ ٹی وی بھی دیکھ رہے ہیں۔
وینوگوپال نے مزید دعویٰ کیا کہ سنساد ٹی وی اپوزیشن رہنماؤں کے ویڈیوز کو بالکل بھی نہیں دکھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "صرف مائکس ہی نہیں سنساد ٹی وی بھی اپوزیشن کے رہنماؤں کے بیانات نہیں دکھا رہا ہے، یہ مکمل طور پر حکومت کی طرف ہے، ایسا کیسے ہو سکتا ہے؟"۔
صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے راہل گاندھی نے بی جے پی زیرقیادت حکومت پر سخت نکتہ چینی کی اور الزام لگایا کہ ہندوستان کے خیال پر ’’منظم حملہ‘‘ ہوا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ "ہندوستان کے نظریہ، آئین اور آئین پر حملے کی مزاحمت کرنے والے لوگوں پر ایک منظم طریقہ سے حملہ کیا گیا ہے۔ ہم میں سے بہت سے لوگوں پر ذاتی طور پر حملہ کیا گیا ہے۔ کچھ رہنما اب بھی جیل میں ہیں۔ جس نے بھی مزاحمت کی۔ غریبوں اور دلتوں اور اقلیتوں پر جارحیت کے خیال کو کچل دیا گیا تھا، وزیر اعظم ہند کے حکم سے مجھ پر حملہ کیا گیا تھا... یہ ای ڈی کے ذریعہ 55 گھنٹے کی پوچھ گچھ کی گئی تھی"۔