بنگلورو: جی ٹی ورلڈ مال میں ایک بزرگ کسان کو داخلے سے روکے جانے پر جاری ہنگامہ آرائی کے درمیان جمعرات کو اس کے مالک اور سیکورٹی گارڈ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ اس سے قبل کسان کی شکایت پر کے پی اگرہارا پولیس نے اس سلسلے میں ایک کیس درج کیا تھا۔ منگل کو ہاویری کے ایک کسان فکیرپا اپنے بیٹے اور بیوی کے ساتھ جی ٹی ورلڈ مال میں شام 6 بجے فلم دیکھنے گئے تھے۔ تاہم سیکورٹی گارڈ نے اس کی بیوی اور بیٹے، ناگراج کو اندر جانے کی اجازت دی لیکن اس کا لباس نامناسب ہونے کی بنیاد پر اسے داخلی دروازے پر ہی روک دیا۔
ناگراج کے مطابق اس کے والد نے شرٹ اور دھوتی پہن رکھی تھی اور سکیورٹی گارڈ سے آدھے گھنٹے سے زیادہ گزارش کرنے کے باوجود اس نے اسے مال کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی۔ ناگراج نے اس واقعے کو سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ گارڈ نے ان کے والد کے ساتھ بدتمیزی کی ہے۔ وائرل ہونے والے واقعے کی ایک ویڈیو میں کسان کا بیٹا سیکیورٹی گارڈ کو اپنے والد کے پاس جانے سے انکار کرتے ہوئے ویڈیو دکھاتا نظر آیا۔ گارڈ نے مبینہ طور پر انتظامی پالیسی کے اصولوں کا حوالہ دیتے ہوئے کسان سے احاطہ میں داخل ہونے کے لیے پتلون میں تبدیل ہونے کو کہا تھا۔
اس واقعہ کے وائرل ہونے کے بعد کسانوں اور کنڑ تنظیموں نے اس کی سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے احتجاج شروع کر دیا۔ مال انتظامیہ کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے گزشتہ روز مال کے سامنے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔ جس کی وجہ سے مال ملازمین نے کسان سے معافی بھی مانگی تھی۔ دوسری جانب بی جے پی رہنماؤں نے اس معاملے پر کانگریس کی قیادت والی کرناٹک حکومت پر سخت نکتہ چینی کی۔ بی جے پی لیڈر شہزاد پونا والا نے ٹویٹ کیا کہ حکومت کیوں دھوتی پہنے کسان کو داخلے سے انکار کرکے اس کی توہین کرنے دے رہی ہے۔