امراوتی: آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ این چندرا بابو نائیڈو نے اتوار کے روز پچھلی وائی ایس آر سی پی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ پچھلی حکومت کے دوران تروملا تروپتی دیواستھانمس (ٹی ٹی ڈی) میں گھی خریدنے کے طریقہ کار میں کئی تبدیلیاں کی گئی تھیں، جس کے بعد انہوں نے تحقیقات کا آغاز کیا۔ بے ضابطگیوں پر ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ پچھلی حکومت کے دوران ٹی ٹی ڈی بورڈ میں تقرریاں جوئے کی طرح ہو گئی تھیں اور ایسے لوگوں کو بورڈ میں تعینات کرنے کے واقعات سامنے آئے جن کا کوئی ایمان نہیں تھا اور غیر ہندوؤں کو ترجیح دی جاتی تھی۔
میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ لڈو بنانے میں مبینہ طور پر جانوروں کی چربی استعمال ہونے کے انکشاف کے بعد لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ نائیڈو نے کہا کہ آئی جی سطح یا اس سے اوپر کے افسر کی نگرانی میں ایس آئی ٹی تشکیل دی جائے گی۔ یہ تمام وجوہات، اختیارات کے غلط استعمال کی تحقیقات کرے گا اور حکومت کو رپورٹ کرے گا۔ حکومت دوبارہ (لڈو میں ملاوٹ) سے بچنے کے لیے سخت کارروائی کرے گی، کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ کسی کو عوام کے جذبات سے کھیلنے کا حق نہیں ہے۔ مزید نائیڈو نے کہا کہ مبینہ بے حرمتی کو دور کرنے کے لیے پیر کو ترومالا میں شانتی ہومم پنچگاویہ پروکشن (رسم تقدس) کا انعقاد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پیر کو، صبح 6 بجے سے صبح 10 بجے تک، شانتی ہومم پنچگاویہ پروکشنا سریوری (سری وینکٹیشور) مندر میں بنگارو باوی (گولڈن ویل) یگی شالا (رسم مقام) میں ادا کیا جائے گا۔