پٹنہ: بہار کے وزیر اعلی اور جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے قومی صدر نتیش کمار کے مہا گٹھ بندھن چھوڑنے کے تذکرہ کے درمیان بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) دونوں ہی بے تابی سے نتیش کمار کے اگلے قدم کا انتظار کر رہی ہیں۔ اگر نتیش کمار بہار میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی حکومت بنانے کے لیے آر جے ڈی کے ساتھ تعلقات توڑنے کے معاملے پر اپنا موقف واضح کرتے ہیں، تو آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو اپنے کارڈز ظاہر کریں گے۔ بی جے پی بھی اس معاملے پر خاموش ہے کیونکہ وہ بھی اس سلسلے میں نتیش کمار کے باضابطہ اعلان کا انتظار کر رہی ہے۔
بی جے پی کے سینئر لیڈر رادھا موہن سنگھ نے نتیش کمار کا نام لیے بغیر ان سے اس دلدل سے باہر آنے کی اپیل کی۔ ایک اور ایک لیڈر اور مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے کہا کہ نتیش کمار اور آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو نے ابھی تک اپنے ارادوں کو واضح نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا کردار اسی وقت شروع ہوگا جب مسٹر کمار باضابطہ طور پر مہا گٹھ بندھن سے باہر نکلنے کا اعلان کریں گے۔
دریں اثناء آر جے ڈی نے نتیش کمار کے فیصلے پر مبنی اپنی مستقبل کی حکمت عملی طے کرنے کے لیے مقننہ پارٹی کی ایک اہم میٹنگ کی۔ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے سمجھا جاتا ہے کہ نائب وزیر اعلی تیجسوی پرساد یادو نے اپنی پارٹی کے ایم ایل اے سے اپیل کی ہے کہ وہ لوگوں کو مہاگٹھ بندھن حکومت میں ڈیڑھ سال کے دوران آر جے ڈی کی کامیابیوں کے بارے میں بتائیں۔ اپنے ایم ایل اے کو سمجھانے کی کوشش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسٹر نتیش کمار جہاں چاہیں چلے جائیں۔ انہوں نے گورنر کے سامنے اپنی حمایت میں پارٹی ایم ایل ایز کی کسی پریڈ کا انعقاد کرنے سے انکار کردیا اور ایم ایل ایز سے کہا کہ وہ انتخابات کا سامنا کرنے کے لئے تیار رہیں۔