ETV Bharat / sukhibhava

World Osteoporosis Day 2023 آج منایا جارہا ہے عالمی یوم آسٹیوپوروسس

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 20, 2023, 7:05 AM IST

آج عالمی یوم آسٹیوپوروسس ہے۔ آسٹیوپوروسس ہڈیوں سے متعلق ایک 'خاموش' بیماری ہے، جس میں مریض کو عام حالات میں اس کا علم نہیں ہوتا۔ اس میں معمولی چوٹ یا ٹکرانے کے بعد ہی ہڈیاں ٹوٹ جاتی ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے اعداد و شمار کے مطابق آج دنیا میں 50 کروڑ افراد ہڈیوں کے مرض میں مبتلا ہیں۔ World Health Organization

World Osteoporosis Day 2023
World Osteoporosis Day 2023

حیدرآباد: یونائیٹڈ کنگڈم نیشنل آسٹیوپوروسس سوسائٹی نے یورپی یونین کے ساتھ مل کر 20 اکتوبر 1996 کو پہلی بار ورلڈ آسٹیوپوروسس ڈے کا انعقاد کیا۔ دو سال بعد 1998 میں انٹرنیشنل آسٹیوپوروسس فاؤنڈیشن قائم ہوئی۔ 1998 میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور انٹرنیشنل آسٹیوپوروسس فاؤنڈیشن نے مشترکہ طور پر آسٹیوپوروسس کے مسئلے کے پیش نظر ورلڈ آسٹیوپوروسس ڈے کے انعقاد پر اتفاق کیا تھا۔ اس کے بعد سے عالمی یوم آسٹیوپوروسس مسلسل منایا جاتا ہے۔

آسٹیوپوروسس کیا ہے؟

آسٹیوپوروسس ایک ایسی بیماری ہے جس کی وجہ سے متاثرہ افراد کی ہڈیاں کمزور اور نازک ہوجاتی ہیں۔ اس بیماری کی کوئی عام علامت نہیں ہے، جس کی بنیاد پر اس کی شناخت کی جا سکے۔ اس بیماری میں معمولی چوٹ یا ٹکرانے کے بعد ہڈیوں کے ٹوٹنے کا خطرہ رہتا ہے۔ زیادہ تر کیسز میں ہڈی ٹوٹنے کے بعد ہی طبی معائنے کے دوران آسٹیوپوروسس کا پتہ چلتا ہے۔ بہت سے معاملات میں آسٹیوپوروسس کی وجہ سے درد میں مبتلا شخص مستقل معذوری کا شکار ہو سکتا ہے۔ اس لیے آسٹیوپوروسس سے بچاؤ ضروری ہے۔

ہائی بلڈ پریشر اور آسٹیوپوروسس کے درمیان تعلق ہے:

ملک میں ہائی بلڈ پریشر اور آسٹیوپوروسس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ نیشنل لائبریری آف میڈیسن کے مطابق، ہائی بلڈ پریشر اور آسٹیوپوروسس کا تعلق ہے۔ ہائی بلڈ پریشر والے مریضوں میں، کیلشیم کا زیادہ اخراج ثانوی پیراٹائیرائڈزم کو متحرک کرتا ہے۔ ہڈی سے کیلشیم کے اخراج کی وجہ سے جسم میں سیرم کیلشیم کی سطح بڑھ جاتی ہے جس سے آسٹیوپوروسس کا مسئلہ بڑھ جاتا ہے۔

آسٹیوپوروسس کے اعدادوشمار:

انٹرنیشنل آسٹیوپوروسس فاؤنڈیشن کے مطابق دنیا میں 50 سال کی عمر کے ہر تین میں سے ایک عورت اور پانچ میں سے ایک مرد پوری زندگی آسٹیوپوروسس کی وجہ سے فریکچر کا شکار رہتا ہے۔ دنیا بھر میں مردوں میں کولہے کے ٹوٹنے کے واقعات میں 2050 تک اضافہ متوقع ہے۔ 1990 کے مقابلے میں مردوں میں 310 فیصد اور خواتین میں 240 فیصد اضافہ کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ آسٹیوپوروسس میں مبتلا خواتین کو چھاتی کے کینسر میں مبتلا خواتین کے مقابلے میں زیادہ دیر تک اسپتال میں داخل رہنا پڑتا ہے۔ پہلے سال میں کولہے کے فریکچر کی وجہ سے اموات کی شرح 20-24 فیصد ہے۔

یہ بھی پڑھیں:گوشت کھانے سے ہڈیاں کمزور ہو سکتی ہیں

آسٹیوپوروسس سے بچنے کے لیے ہڈیوں کی صحت پر توجہ دینا ضروری ہے:

اپنی عمر کے مطابق باقاعدگی سے جسمانی ورزش کریں۔ روزانہ چہل قدمی کریں، جاگنگ کریں، ٹیرس پر چلنے کے لیے سیڑھیاں استعمال کریں، ٹینس کھیلیں۔ یہ تمام مشقیں ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مددگار ہیں۔ ایسی خوراک کا استعمال کریں جس میں وٹامن ڈی، کیلشیم، پروٹین اور دیگر غذائی اجزاء ہوں۔ قدرتی طور پر وٹامن ڈی حاصل کرنے کے لیے دھوپ میں وقت گزاریں۔ تمباکو نوشی اور شراب سمیت دیگر نشہ آور اشیاء کا استعمال ہڈیوں کو کمزور کرتا ہے اور آسٹیوپوروسس کا خطرہ بڑھاتا ہے۔ اس وجہ سے منشیات سے دوری رکھیں۔ 19 سے کم باڈی ماس انڈیکس کے ساتھ کم وزن ہونا آسٹیوپوروسس کے لیے خطرے کا عنصر ہو سکتا ہے۔ ہڈیوں کی صحت کے لیے اپنی پسند کے مطابق دودھ، دہی، پنیر، گوشت، مچھلی، انڈے، پھلیاں، دالیں، پھل، ہری سبزیاں اور دیگر غذائیں شامل کریں۔

حیدرآباد: یونائیٹڈ کنگڈم نیشنل آسٹیوپوروسس سوسائٹی نے یورپی یونین کے ساتھ مل کر 20 اکتوبر 1996 کو پہلی بار ورلڈ آسٹیوپوروسس ڈے کا انعقاد کیا۔ دو سال بعد 1998 میں انٹرنیشنل آسٹیوپوروسس فاؤنڈیشن قائم ہوئی۔ 1998 میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور انٹرنیشنل آسٹیوپوروسس فاؤنڈیشن نے مشترکہ طور پر آسٹیوپوروسس کے مسئلے کے پیش نظر ورلڈ آسٹیوپوروسس ڈے کے انعقاد پر اتفاق کیا تھا۔ اس کے بعد سے عالمی یوم آسٹیوپوروسس مسلسل منایا جاتا ہے۔

آسٹیوپوروسس کیا ہے؟

آسٹیوپوروسس ایک ایسی بیماری ہے جس کی وجہ سے متاثرہ افراد کی ہڈیاں کمزور اور نازک ہوجاتی ہیں۔ اس بیماری کی کوئی عام علامت نہیں ہے، جس کی بنیاد پر اس کی شناخت کی جا سکے۔ اس بیماری میں معمولی چوٹ یا ٹکرانے کے بعد ہڈیوں کے ٹوٹنے کا خطرہ رہتا ہے۔ زیادہ تر کیسز میں ہڈی ٹوٹنے کے بعد ہی طبی معائنے کے دوران آسٹیوپوروسس کا پتہ چلتا ہے۔ بہت سے معاملات میں آسٹیوپوروسس کی وجہ سے درد میں مبتلا شخص مستقل معذوری کا شکار ہو سکتا ہے۔ اس لیے آسٹیوپوروسس سے بچاؤ ضروری ہے۔

ہائی بلڈ پریشر اور آسٹیوپوروسس کے درمیان تعلق ہے:

ملک میں ہائی بلڈ پریشر اور آسٹیوپوروسس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ نیشنل لائبریری آف میڈیسن کے مطابق، ہائی بلڈ پریشر اور آسٹیوپوروسس کا تعلق ہے۔ ہائی بلڈ پریشر والے مریضوں میں، کیلشیم کا زیادہ اخراج ثانوی پیراٹائیرائڈزم کو متحرک کرتا ہے۔ ہڈی سے کیلشیم کے اخراج کی وجہ سے جسم میں سیرم کیلشیم کی سطح بڑھ جاتی ہے جس سے آسٹیوپوروسس کا مسئلہ بڑھ جاتا ہے۔

آسٹیوپوروسس کے اعدادوشمار:

انٹرنیشنل آسٹیوپوروسس فاؤنڈیشن کے مطابق دنیا میں 50 سال کی عمر کے ہر تین میں سے ایک عورت اور پانچ میں سے ایک مرد پوری زندگی آسٹیوپوروسس کی وجہ سے فریکچر کا شکار رہتا ہے۔ دنیا بھر میں مردوں میں کولہے کے ٹوٹنے کے واقعات میں 2050 تک اضافہ متوقع ہے۔ 1990 کے مقابلے میں مردوں میں 310 فیصد اور خواتین میں 240 فیصد اضافہ کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ آسٹیوپوروسس میں مبتلا خواتین کو چھاتی کے کینسر میں مبتلا خواتین کے مقابلے میں زیادہ دیر تک اسپتال میں داخل رہنا پڑتا ہے۔ پہلے سال میں کولہے کے فریکچر کی وجہ سے اموات کی شرح 20-24 فیصد ہے۔

یہ بھی پڑھیں:گوشت کھانے سے ہڈیاں کمزور ہو سکتی ہیں

آسٹیوپوروسس سے بچنے کے لیے ہڈیوں کی صحت پر توجہ دینا ضروری ہے:

اپنی عمر کے مطابق باقاعدگی سے جسمانی ورزش کریں۔ روزانہ چہل قدمی کریں، جاگنگ کریں، ٹیرس پر چلنے کے لیے سیڑھیاں استعمال کریں، ٹینس کھیلیں۔ یہ تمام مشقیں ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مددگار ہیں۔ ایسی خوراک کا استعمال کریں جس میں وٹامن ڈی، کیلشیم، پروٹین اور دیگر غذائی اجزاء ہوں۔ قدرتی طور پر وٹامن ڈی حاصل کرنے کے لیے دھوپ میں وقت گزاریں۔ تمباکو نوشی اور شراب سمیت دیگر نشہ آور اشیاء کا استعمال ہڈیوں کو کمزور کرتا ہے اور آسٹیوپوروسس کا خطرہ بڑھاتا ہے۔ اس وجہ سے منشیات سے دوری رکھیں۔ 19 سے کم باڈی ماس انڈیکس کے ساتھ کم وزن ہونا آسٹیوپوروسس کے لیے خطرے کا عنصر ہو سکتا ہے۔ ہڈیوں کی صحت کے لیے اپنی پسند کے مطابق دودھ، دہی، پنیر، گوشت، مچھلی، انڈے، پھلیاں، دالیں، پھل، ہری سبزیاں اور دیگر غذائیں شامل کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.