حیدرآباد: دنیا بھر میں ہر سال چار فروری کو عالمی یوم کینسر منایا جاتا ہے، جس کا مقصد یہ ہے کہ کینسر جیسی مہلک بیماری سے آگاہی حاصل کی جائے۔ ساتھ ہی اس بیماری کو ختم کرنے کی جانب مثبت اقدامات اٹھائے جائیں۔ اس ضمن میں آج پوری دنیا میں 'کینسر ڈے' منایا جا رہا ہے اور مختلف پروگراموں کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ کینسر سے بچنے کی احتیاطی تدابیر کیا ہیں اور اس کا علاج کیا ہے اور کس طریقہ سے اس بیماری سے جان بچائی جا سکتی ہے۔ ان تمام سوالوں کو حل کرنے کی سخت ضرورت ہے، تاکہ کینسر پر قابو پایا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں:
کینسر ایک نہایت مہلک مرض ہے۔ اس مرض سے ہر سال لاکھوں افراد ہلاک ہوجاتے ہیں، اس کی سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ مرض کی نشاندہی وقت پر ہی نہیں ہو پاتی ہے۔ کینسر کی مختلف اقسام ہیں۔ عورتوں میں زیادہ تر پستان اور بچے دانی کا کینسر ہوتا ہے جب کہ مردوں میں منہ کا کینسر اور بلڈ کینسر زیادہ پایا جاتا ہے۔ کینسر ہونے کی بہت ساری وجوہات ہوسکتی ہیں۔ ایک یہ کہ مرض نسل در نسل منتقل ہوتا رہتا ہے۔ دوسری وجہ تمباکو، سگریٹ نوشی کی وجہ سے یہ مرض جنم لیتا ہے۔ خواتین اکثر یہ مرض اپنے گھر والوں کو بھی نہیں بتاتی ہیں کیونکہ سماج میں مختلف چہ می گوئیاں ہونے لگتی ہیں۔ کینسر کا علاج ممکن ہے۔ وقت پر علاج ہونے سے انسانی کی جان بچائی جا سکتی ہے۔ لہٰذا ضرورت اس بات کی ہے کہ سماج کا ڈر کیے بغیر اس مرض کو اپنے لواحقین کو بتائیں اور علاج کرائیں۔
وقت پر اس مرض کی نشاندہی کرکے علاج شروع ہو جائے تو اس بیماری سے جنگ جیتی جاسکتی ہے لیکن بیشتر معاملات میں یہی دیکھا جا رہا ہے کہ وقت پر اس کا علاج شروع نہیں کر پاتے ہیں اور آخری مرحلے میں آکر مریض ڈاکٹر سے رابطہ کرتے ہیں۔ لیکن تب تک علاج کرنا بہت مشکل ہو جاتا ہے اور مریض کی جان چلی جاتی ہے۔ لہٰذا اگر کسی کو بھی اس مرض کے ہونے کے بارے شکوک و شبہات ہوں تو پہلی فرصت میں ڈاکٹر سے رابطہ کریں اور جلد از جلد شکوک و شبہات کو دور کریں۔