بھوپال: جونک پانی میں رہنے والا ایک جاندار ہے، جس کا استعمال کئی مرض کے علاج کے لیے کیا جاتا ہے۔ جونک پر تحقیق کرر رہے عباس زیدی کا کہنا ہے کہ جونک سے کئے جارہے علاج سے کئی مریض مستفید ہوئے ہیں۔ عباس زیدی جونک کے ذریعے گھٹنوں کے مریضوں پر تحقیق کی ہے جسے ہمدرد یونیورسٹی نے بھی منظور کیا ہے۔ اس علاج کے لیے انہوں نے 50 مریضوں پر تحقیق کی جن کے گھٹنوں میں درد تھا اور تمام مریض صحت مند ہوگئے۔ Treatment of skin and knee disease with leech therapy
عباس کہتے ہیں کہ جونک کو جسم کے اس مقام پر رکھا جاتا ہے جہاں سے خون چوسنا ہوتا ہے۔ جلد پر رکھنے کے بعد جونک جلد کو کاٹ کر خون چوسنے لگتا ہے۔ جب یہ اپنا کام مکمل کر لیتا ہے تو اس کے منہ سے نکلنے والا لعاب جسم میں خون جمنے نہیں دیتا۔ جس کی وجہ سے جسم میں خون مسلسل گردش کرتا رہتا ہے اور جسم کا وہ حصہ متحرک ہو جاتا ہے۔
عباس کا کہنا ہے کہ جونک تھیراپی کو جرمنی میں 2003 میں منظوری ملی تھی۔ تب سے یہ تھیراپی پوری دنیا میں مشہور ہوگئی ہے، حالانکہ یہ تھیراپی بنیادی طور پر بھارتی روایت سے وابستہ ہے۔ پرانے زمانے میں جونک کے ذریعے علاج کیا جاتا تھا۔
مزید پڑھیں:
عباس بتاتے ہیں کہ انہوں نے تحقیق ان مریضوں پر کی جن کو چلنے پھرنے میں دشواری ہورہی تھی، ان کے گھٹنوں میں ہمیشہ دردر رہتا تھا، لیکن جیسے جیسے علاج ہوتا گیا وہ صحت مند ہوتے گئے اور بہتر نتائج سامنے آئے۔ اس علاج سے جوڑوں کے درد میں آرام ملتا ہے۔ عباس یونانی میڈیکل کالج میں اسسٹنٹ پروفیسر ہیں اور اس تھیراپی کے ذریعے لوگوں کا علاج بھی کر رہے ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ سرکاری اسپتال میں اس بیماری کا علاج صرف 400 سے 500 روپے میں کیا جاتا ہے۔