ETV Bharat / sukhibhava

Birth Control Pills For Men یہ دوا مردوں کے سپرم کو ڈھائی گھنٹے تک روک دے گا - سائنسدانوں نے مردانہ مانع حمل کی گولیاں تیار کیں

سائنسدانوں نے مردانہ مانع حمل کی دوا بنانے میں کامیابی حاصل کرلی ہے، تاہم اس دوا کا چوہوں پر کامیاب تجربہ کیا جاچکا ہے۔ اب جلد ہی اس کا تجربہ مردوں پر بھی کیا جائے گا۔

یہ دوا مردوں کے سپرم کو ڈھائی گھنٹے تک روک دے گا
یہ دوا مردوں کے سپرم کو ڈھائی گھنٹے تک روک دے گا
author img

By

Published : Feb 17, 2023, 1:10 PM IST

حیدرآباد: خواتین کی مانع حمل کے گولیوں کی طرح سائنسدان اب مردانہ مانع حمل کی گولیاں بنانے میں مصروف ہیں۔ سائنسدانوں کو اس میں بڑی کامیابی بھی مل چکی ہے۔ انہوں نے مردانہ مانع حمل کی گولیاں بھی تیار کرلی ہے جس کا تجربہ چوہوں پر مکمل ہوچکا ہے، یہ دوا جنسی تعلقاد کے دوران سپرم کو روکتی ہے۔ امریکہ کی ول کارنیل میڈیسن کے محققین نے کہا کہ اب تک مردانہ مانع حمل کو روکنے کے لیے واحد آپشن کنڈوم تھا۔ محققین کا کہنا ہے کہ ماضی میں مردانہ مانع حمل پر بنائی جانے والی گولیوں پر تحقیق اس لیے روک دی گئی تھی کیونکہ ان کے کئی مضر اثرات سامنے آئے تھے۔

مردانہ مانع حمل پر قابو پانے کی دوا پر مطالعہ کرنے والے سینئر مصنفین لونی لیون اور جوچین بک کی ٹیم نے پایا کہ چوہوں میں جینیاتی طور پر ایک سیلولر سگنلنگ پروٹین کی کمی تھی جسے سالیوبل ایڈینلیل سائکلیز (sAC) کہتے ہیں۔ نیچر کمیونیکیشنز جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ sAC inhibitor TDI-11861 کی ایک خوراک نے چوہوں کے سپرم کو ڈھائی گھنٹے تک روک دیتی ہے۔ چوہوں پر کئے گئے تجربے کے بعد یہ دیکھا گیا کے چوہے کا نطفہ مادہ کے تولیدی راستے میں بھی غیر فعال رہا۔

محققین نے بتایا کہ تین گھنٹے کے بعد، کچھ سپرم دوبارہ حرکت پذیر ہو گئے تھے، اور 24 گھنٹے تک تقریباً تمام سپرم معمول کے مطابق حرکت میں آ چکے تھے۔ TDI-11861 کے ساتھ ڈوز والے نر چوہوں کو مادہ چوہوں کے ساتھ جوڑا بنایا گیا تھا۔ چوہے عام طور پر تعلقات قائم کرتے تھے، لیکن مادہ چوہے 52 الگ الگ تعلقات کے بعد بھی حاملہ نہیں ہوئے۔ محققین نے کہا، 'ہماری یہ گولی 30 منٹ سے ایک گھنٹے کے اندر کام کرتی ہے۔ جب کہ دیگر مانع حمل ادویات کو سپرم کی تعداد کو کم کرنے یا انڈے کو غیر فعال بنانے میں ہفتوں لگتے ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ sAC inhibitor گولیوں کا اثر زیادی دیر تک نہیں ہوتا اور مرد اسے صرف اس وقت لیتے ہیں جب انہیں اس کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس سے مردوں کو اپنی تولیدی کے بارے میں روزمرہ کے فیصلے کرنے کی آزادی ملے گی۔

مزید پڑھیں:

لیون نے کہا کہ ان کی ٹیم نے ان گولیوں کا چوہوں پر کامیاب تجربہ کیا ہے اور اب وہ انسانوں پر اس کی آزمائش پر کام کر رہی ہے۔ محققین اب اس تجربے کو ایک مختلف preclinical ماڈل میں دہرائے گی۔ اس کے بعد اس دوا کا انسانوں پر کلینکل ٹرائل شروع ہو جائے گا۔ ٹیسٹ کامیاب ہونے کی صورت میں مردوں کے لیے مانع حمل کی گولی مارکیٹ میں دستیاب کرائی جائے گی۔

حیدرآباد: خواتین کی مانع حمل کے گولیوں کی طرح سائنسدان اب مردانہ مانع حمل کی گولیاں بنانے میں مصروف ہیں۔ سائنسدانوں کو اس میں بڑی کامیابی بھی مل چکی ہے۔ انہوں نے مردانہ مانع حمل کی گولیاں بھی تیار کرلی ہے جس کا تجربہ چوہوں پر مکمل ہوچکا ہے، یہ دوا جنسی تعلقاد کے دوران سپرم کو روکتی ہے۔ امریکہ کی ول کارنیل میڈیسن کے محققین نے کہا کہ اب تک مردانہ مانع حمل کو روکنے کے لیے واحد آپشن کنڈوم تھا۔ محققین کا کہنا ہے کہ ماضی میں مردانہ مانع حمل پر بنائی جانے والی گولیوں پر تحقیق اس لیے روک دی گئی تھی کیونکہ ان کے کئی مضر اثرات سامنے آئے تھے۔

مردانہ مانع حمل پر قابو پانے کی دوا پر مطالعہ کرنے والے سینئر مصنفین لونی لیون اور جوچین بک کی ٹیم نے پایا کہ چوہوں میں جینیاتی طور پر ایک سیلولر سگنلنگ پروٹین کی کمی تھی جسے سالیوبل ایڈینلیل سائکلیز (sAC) کہتے ہیں۔ نیچر کمیونیکیشنز جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ sAC inhibitor TDI-11861 کی ایک خوراک نے چوہوں کے سپرم کو ڈھائی گھنٹے تک روک دیتی ہے۔ چوہوں پر کئے گئے تجربے کے بعد یہ دیکھا گیا کے چوہے کا نطفہ مادہ کے تولیدی راستے میں بھی غیر فعال رہا۔

محققین نے بتایا کہ تین گھنٹے کے بعد، کچھ سپرم دوبارہ حرکت پذیر ہو گئے تھے، اور 24 گھنٹے تک تقریباً تمام سپرم معمول کے مطابق حرکت میں آ چکے تھے۔ TDI-11861 کے ساتھ ڈوز والے نر چوہوں کو مادہ چوہوں کے ساتھ جوڑا بنایا گیا تھا۔ چوہے عام طور پر تعلقات قائم کرتے تھے، لیکن مادہ چوہے 52 الگ الگ تعلقات کے بعد بھی حاملہ نہیں ہوئے۔ محققین نے کہا، 'ہماری یہ گولی 30 منٹ سے ایک گھنٹے کے اندر کام کرتی ہے۔ جب کہ دیگر مانع حمل ادویات کو سپرم کی تعداد کو کم کرنے یا انڈے کو غیر فعال بنانے میں ہفتوں لگتے ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ sAC inhibitor گولیوں کا اثر زیادی دیر تک نہیں ہوتا اور مرد اسے صرف اس وقت لیتے ہیں جب انہیں اس کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس سے مردوں کو اپنی تولیدی کے بارے میں روزمرہ کے فیصلے کرنے کی آزادی ملے گی۔

مزید پڑھیں:

لیون نے کہا کہ ان کی ٹیم نے ان گولیوں کا چوہوں پر کامیاب تجربہ کیا ہے اور اب وہ انسانوں پر اس کی آزمائش پر کام کر رہی ہے۔ محققین اب اس تجربے کو ایک مختلف preclinical ماڈل میں دہرائے گی۔ اس کے بعد اس دوا کا انسانوں پر کلینکل ٹرائل شروع ہو جائے گا۔ ٹیسٹ کامیاب ہونے کی صورت میں مردوں کے لیے مانع حمل کی گولی مارکیٹ میں دستیاب کرائی جائے گی۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.