حمل کے دوران سگریٹ نوشی سے بچے کے وزن میں کمی واقع ہوتی ہے۔ Smoking during pregnancy linked to smaller babies in the future حمل کے دوران سگریٹ پینے Smoking during pregnancy والی عورتوں کے بچوں میں جسمانی نقائص کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ سگریٹ نوشی سے عورتوں میں حمل گرنے یا کمزور بچے کی پیدائش کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ اگرچہ زیادہ تر عورتوں کے بچے پیدائش کے وقت صحت مند ہوتے ہیں لیکن طبی ماہرین کے مطابق سگریٹ نوشی سے ماں کے پیٹ میں موجود بچے کو کافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ تحقیق کے مطابق متعدد بچے جسمانی کمزوریوں اور نقائص کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں، جس کا تعلق ان کی ماؤں کی سگریٹ نوشی سے ہوتا ہے۔
ایک ماں جو اپنی پہلے دو حمل کے دوران دن میں دس یا اس سے زیادہ سگریٹ پیتی تھی، ان میں کم وزن کے بچوں کی پیدائش کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
ساؤتھمپ ٹاؤن یونیورسٹی میں پبلک ہیلتھ کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر نسرین الوان، جنہوں نے تحقیق کی قیادت کی ہے نے کہا کہ ’’یہ ضروری ہے کہ خواتین کو حمل سے پہلے سگریٹ نوشی ترک کرنے کی ترغیب دی جائے اور بچے کی پیدائش کے بعد تمباکو نوشی دوبارہ شروع نہ کی جائے۔ ایسے وسائل کی ضرورت ہے جو ماؤں کو سگریٹ نوشی چھوڑنے اور اسے برقرار رکھنے میں مدد فراہم کریں۔"
یہ بھی پڑھیں:
Omisure kit detects Omicron variant: اومیکرون کا پتہ لگانے والا 'اومی شیور' کٹ
یونیورسٹی میں پوسٹ گریجویٹ ریسرچ اسسٹنٹ اور اس تحقیق کی پہلی مصنف الزبتھ ٹیلر نے کہا، "جو خواتین حمل کے درمیان سگریٹ نوشی کرتی ہیں وہ اپنی اگلی حمل کے آغاز سے پہلے سگریٹ نوشی بند کر کے کم وزن والے بچے کی پیدائش کے خطرات کو کم کرسکتی ہیں۔