ETV Bharat / sukhibhava

Cancer Risk in Pregnant Women: کیمیکلز کے استعمال سے حاملہ خواتین میں کینسر کا خطرہ

author img

By

Published : Aug 30, 2022, 6:10 PM IST

کیموسفیئر میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ حاملہ خواتین جو میلامین، سائینورک ایسڈ اور خوشبودار امائنز جیسے کیمیکلز کا استعمال کرتی ہیں انہیں کینسر کا خطرہ زیادہ رہتا ہے۔

کیمیکلز کی استعمال سے حاملہ خواتین میں کینسرز کا خطرہ
کیمیکلز کی استعمال سے حاملہ خواتین میں کینسرز کا خطرہ

نیویارک: ایک نئی تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ حاملہ خواتین جو میلامین، سائینورک ایسڈ اور خوشبودار امائنز جیسے کیمیکلز کا استعمال کرتی ہیں ان خواتین کو کینسر ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔ Pregnant women at cancer risk via dishware, hair colouring, plastics

تحقیق میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ میلامین کیمیکلز پلاسٹک کے برتن، فرش، کچن کاؤنٹرز، اور کیڑے مار ادویات میں زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے جبکہ سائینورک ایسڈ کا استعمال سوئمنگ پولز میں صفائی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ خوشبودار امائنز ہیئر ڈائی، کاجل، ٹیٹو کی سیاہی، پینٹ، تمباکو کے دھوئیں اور ڈیزل کے اخراج میں پائے جاتے ہیں۔

کیموسفیئر میں شائع ہونے والی اس تحقیق نے بتایا ہے کہ تقریباً تمام مطالعاتی شرکاء کے نمونوں میں میلامین اور سائینورک ایسڈ پایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بالوں کو کلر کرنے والی اور زیادہ تمباکو کے استعمال کرنے والی خواتین میں سب سے زیادہ ان کیمکلز کی سطح پائی گئی ہے۔ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، سان فرانسسکو کے محقق ٹریسی جے ووڈرف نے کہا ہے کہ 'یہ کیمیکلز کینسر اور نشو و نما کے زہریلے پن سے تعلق رکھتے ہیں اسی لیے یہ تشویش کے باعث ہیں۔

مزید پڑھیں:

اس مطالعے میں ٹیم نے 171 خواتین کے پیشاب کے نمونوں کی جانچ کی۔ جانچ میں دیکھا گیا کہ خواتین میں اس طرح کے 45 کیمیکلز موجود تھے۔ میلامین پر مطالعہ قبل میں ایشیائی ممالک میں حاملہ خواتین کے درمیان کیے گئے تھے اور امریکہ میں غیر حاملہ افراد تک محدود تھے۔

(آئی اے این ایس)

نیویارک: ایک نئی تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ حاملہ خواتین جو میلامین، سائینورک ایسڈ اور خوشبودار امائنز جیسے کیمیکلز کا استعمال کرتی ہیں ان خواتین کو کینسر ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔ Pregnant women at cancer risk via dishware, hair colouring, plastics

تحقیق میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ میلامین کیمیکلز پلاسٹک کے برتن، فرش، کچن کاؤنٹرز، اور کیڑے مار ادویات میں زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے جبکہ سائینورک ایسڈ کا استعمال سوئمنگ پولز میں صفائی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ خوشبودار امائنز ہیئر ڈائی، کاجل، ٹیٹو کی سیاہی، پینٹ، تمباکو کے دھوئیں اور ڈیزل کے اخراج میں پائے جاتے ہیں۔

کیموسفیئر میں شائع ہونے والی اس تحقیق نے بتایا ہے کہ تقریباً تمام مطالعاتی شرکاء کے نمونوں میں میلامین اور سائینورک ایسڈ پایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بالوں کو کلر کرنے والی اور زیادہ تمباکو کے استعمال کرنے والی خواتین میں سب سے زیادہ ان کیمکلز کی سطح پائی گئی ہے۔ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، سان فرانسسکو کے محقق ٹریسی جے ووڈرف نے کہا ہے کہ 'یہ کیمیکلز کینسر اور نشو و نما کے زہریلے پن سے تعلق رکھتے ہیں اسی لیے یہ تشویش کے باعث ہیں۔

مزید پڑھیں:

اس مطالعے میں ٹیم نے 171 خواتین کے پیشاب کے نمونوں کی جانچ کی۔ جانچ میں دیکھا گیا کہ خواتین میں اس طرح کے 45 کیمیکلز موجود تھے۔ میلامین پر مطالعہ قبل میں ایشیائی ممالک میں حاملہ خواتین کے درمیان کیے گئے تھے اور امریکہ میں غیر حاملہ افراد تک محدود تھے۔

(آئی اے این ایس)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.